Budget of Pakistan 2021-22 || Pakistan Budget 2021 PART 3
They will be able to read in detail the performance of the Government of Pakistan in the Last 5 years, and the internal and external issues as well as the budget situation
در آمدات و بر آمدات کا تقابل
ترسیلات زر
گزشتہ حکومت کے آخری مالی سال 2018 کے دوران پاکستان میں
مجموعی طور پر 19.9 ارب ڈالر کی تر سیلات آئیں۔ تحریک انصاف کے حکومت سنبھالنے کے
بعد ملکی تر سیلات میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور مالی سال 2019 کے دورا یہ 21.7
ارب ڈالر تک جا پہنیچں اور مالی سال 2020 میں مزید بہتری کے بعد ملکی تر سیلات
23.1 ارب ڈالر ہو گئیں۔ رواں مالی 2021 میں جولائی تا مارچ کے دجوران ملکی تر
سیلات 26 فیصد اضافے کے ساتھ 21.467 ارب ڈالر تک جا پہنچیں ۔ جو کہ گزشتہ سال
جولائی تا اپریل کے دوران 17.008 ارب ڈالر تھیں۔ مارچ 2021 میں پاکستان آنے والی
ترسیلات زر 2.7 ارب ڈالر ریکارڈ ہوئیں۔ مارچ 2020 میں آنے والی تر سیلات زر 1.9
ارب ڈالر تھی۔ یوں رواں مالی سال مارچ میں اس میں 43.1 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا
ہے۔ اسی طرح رواں مالی سال 2021 میں بیرون ملک موجود تارکین وطن کی جانب سے پاکستان
بھیجی جانے والی تر سیلات زر مسلسل دسویں مہینے 2 ارب ڈالر سے زیادہ ہی ہیں۔ مالی
سال 2021 میں جولائی تا مارچ کے دوران پاکستان میں سعودی عرب سے 5.7 ارب ڈالرز کی
ترسیلات زر آئیں۔ متحدہ عرب امارات سے 4.5
ارب ڈالر ، بر طانیہ سے 2.9 ارب ڈالر جبکہ امریکہ سے 1.9 ارب ڈالر تر سیلات زر کی
مد میں آئے۔
کے دوران پاکستان میں
24.2ارب ڈالر کی ترسیلات زر آئیں۔
تجارتی خسارہ
ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ جولائی تا اپریل کے دوران تجارتی خسارہ گزشتہ سال کے اسی دو رانیے کی نسبت21.69فیصد اضافے کے ساتھ 23.84 ارب ڈالر ریکارڈ ہوا۔ دستا ویزات کے مطبق ملکی در آمدات روان مالی سال میں جولائی سے اپریل کے دوران 44.75 ارب ڈالر ہیں۔ جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی دورانیے کے دوران 37.99 ارب ڈالر تھیں۔ یوں گزشتہ مالی کی نسبت موجودہ مالی سال کے دوران پاکستان کی در آمدات میں 17.79فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ۔
غیر ملکی سرمایہ کاری
رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری ( ایف ڈی آئی ) میں 32.5 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعدو شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ جولائی سے اپریل کے دوران سرمایہ کاری 1 ارب 55 کروڑ 34 لاکھ ڈالر رہی ۔
ملکی زر مبادلہ کے ذخائر
مرکزی بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جون 2018 میں پاکستان میں زر مبادلہ کے ذخائر 16.38 ارب ڈالر تھے۔ تحریک انصاف کے بر سر اقتدار آنے کے ایک سال بعد جون 2019 میں ملکی زر مبادلہ کے ذخائر کم ہو کر 14.48 ارب ڈالر پر پہنچ گئے۔ تاہم، گزشتہ مالی سال کے دوران ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ دیکھا گیا ۔ اور جون 2020 میں ملکی زر مبادلہ ذخائر 18.88ارب ڈالر تک پہنچ گئے ۔ رواں مالی سال کےدور ان ملک کے مجموعی زر مبادلہ کے ذخائر 4 ارب 41 کروڑ ڈالر ز اضافے کے ساتھ 23.29 ارب دالر کو پہنچ گئے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ رپورت کے مطابق رواں سال جون کے دوران مرکزی بینک کے ذخائر 16.13 ارب ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 7.16 ارب ڈالر پہنچ گئے ۔ موجودہ مالی سال کے دوران زر مبادلہ کے ذکائر بڑھانے کیلئے ستمبر 2020 میں اسٹیٹ بینک اور وفاقی حکومت نے روشن ڈیجیٹل اکائونٹ سکیم متعارف کرائی جس کے تحت نان ریزیڈینٹ پاکستانی ( این آ ر پیز ) پاکستان کے بینکاری اور ادائیگوں کے نظام سے مکمل طور پر منسلک ہو گئے۔ اس اسکیم کے تحت نیا پاکستان سر ٹیفکیٹ کا آ غاز ہوا۔ جس کے تحت ڈالر میں سرمایہ کاری کرنے پر 5 سے 7 فیصد جبکہ روپے پر 9 سے گیارہ فیسد منافع دیے جانے کا عندیہ دیا گیا ۔ اپنے پہلے ہی مہینے میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے روشن ڈیجیٹل اکائونٹ پر و گرام کے تحت 60 لاکھ ڈالرز اکٹھے کیے۔ جبکہ وفاقی حکومت اور مرکزی بینک جون 2021 تک روشن ڈیجیٹل اکائونٹس میں ڈپازٹ کرائے گئے ڈالرز کی مالیت 1.5 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع کر رہے ہیں روشن ڈیجیٹل اکاوئنٹ متعارف کیے جانے کے بعد سے ستمبر 2020 تا مارچ 2021 تک روشن ڈیجیٹل اکاوئنٹس میں مجموعی ڈپازٹ کی مالیت 80 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز تھی ۔کرنٹ اکائونٹ خسارہ
تحریک انصاف کو اقتدار میں آنے کے بعد سب سے بڑا مسئلہ کرنٹ اکائونٹ خسارے کا پیش آیا ۔ مالی سال 2018 میں ملک کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ 19.9 ارب ڈالرز کی ریکارڈ سطح کو پہنچ گیا تھا۔ جس میں کمی لانے کیلئے حکومت کی جانب سے معاشی اقدامات کیے گئے ۔ گزشتہ تین مالی سالوں کے دوران کرنٹ اکائونٹ خسارہ اب کرنٹ اکائونٹ سر پلس میں بدل چکا ہے۔ اس خسارے کی کمی میں ایک اہم کردار ملکی در آمدات میں کمی ہے۔ مالی سال 2018 میں در آمدات ریکارڈ 44 ارب ڈالر تک تجاوز کر گئی تھی ۔ البتہ موجودہ مالی سال کے 11 ماہ مین جولائی سے اپریل کے دوران ملکی در آمدات 23.8 ارب ڈالر کی سطح کو آ پہنچی ہیں۔ یوں تقریبا تین سالوں میں پاکستان کی در آمدات میں تقریبا 46 فیصد کمی دیکھنے میں ائی ہے۔ اس کے علاوہ ملکی تر سیلات زر میں رواں مالی سال کےد وران ماہانہ کی بنیاد پر 2 ارب ڈالر سے زائد کا اضافہ ہو اہے ۔ جس کے باعث موجودہ مالی سال میں جولائی سے اپریل کے دوران پاسکان کو ترسیلات زر 24.2 ارب ڈالر کی سطح کو عبور کر گئی ہیں۔ پاکستان کے کرنٹ اکاوئونٹ خسارے کا اگر تقابلی جائزہ لیا جائے تو مالی سال 2018 میں کرنٹ اکاوئونٹ خسارہ ریکارڈ 19.9 ارب ڈالر پر تھا۔ جو مالی سال 2019 میں 18 فیصد کمی کے بعد 13.4 ارب ڈالر پر آ گیا ۔
No comments:
Post a Comment