who is elon musk | who is elon musk biography | elon musk complete history of life in Urdu
ایلون مسک
آئیڈیا کا سودا گر
چاند اور مریخ کو انسانوں کا مستقل مسکن بنانے کے خواہش مند ایلون
کی ایک ٹویٹ کسی کمپنی کے شیئرز بڑھانے، گھٹانے کی طاقت رکھتی ہے۔
معروف سوشل میڈیا ویب سائیٹ ، ٹوئٹر ،جدید کار ساز کمپنی
ٹیسلا ،ا ور دنیا کی پہلی نجی خلائی تحقیقاتی کمپنی ، اسپیس ایکس جیسے بڑے تجارٹی
اداوں کے سر براہ ، ایلون مسک 177 بلین ڈالر ز کی ذاتی ملکیت رکھنےو الے دنیا کے
امیر ترین شخص ہینَ ان کی دولت کا تخمینہ پاکستانی روپے میں قریبا 50 ہزار ارب روپے سے بھی زائد بنتا ہے جنوبی
افریقا ً کے ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والے ایلون مسک نے جدید کاروباری
دنیا کے ہر شعبے پر اپنی اجارہ داری قائم
کر کے مختصر ترین عرصے میں اتنی زیادہ دولت کیسے کمائی ، یہ ایک ایسا سر بستہ راز
ہے، جو پوری دنیا جاننے کے لیے بے چین
ہیں۔
ابتدائی حالات زندگی :۔
ایلون مسک 28 جون 1971 ء کو جنوبی افریقا کے شہر، پر یٹوریا میں پیدا ہوئے ۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ
ایلون مسک بچپن میں کچھ زیادہ خود شناس نہ تھے بلکہ ان کی شناخت ہر وقت اپنی ہی
ذات میں گُم رہنے والے ایک بچے کی تھی ۔ بعض اوقات تو اپنے والدین کی بات بھی بے
دھیانی میں سُنی ، اِن سُنی کر دیتے۔ بیٹے کی اسی عادت سے تنگ ایلون کی والدہ نے ایک د ن اپنے شوہر کو مخاطب کرتے ہوئے
کہا " کبھی کبھار مجھے شک ہو تا ہے
کہ ہمارے بچے کی قوت ِ سماعت میں کچھ خرابی ہے، میں اسے کئی بار آ واز دیتی ہوں ،
تب جا کر میری بات سنتا ہے، مجھے ڈر ہے کہ کہیں ہمارا ایلون بہرا تو نہیں "
بیوی کی بات سُن کر ایلون مسک کے والد بھی پریشان ہو گئے اور اگلے ہی دن اُس کے
کانوں کا معائشہ کروانے کے لیے سرکاری اسپتال لے گئے ڈاکٹر نے ایلون کا تفصیلی معائنہ کرنے کے بعد مسکراتے ہوئے کہا کہ " آپ کا بچہ جسمانی لحاظ سے مکمل طور پر
صحت مند ہے اور اِس کی قوتِ سماعت بھی
پوری طرح بحال ہے۔ میرا مشورہ ہے کہ آپ
اپنے بچے کو کسی اچھے ماہر نفسیات کو دکھائیں"
ڈاکٹر کی یہ بات سن کر وہ ایک نئی فکر یہ لاحق ہو گئی کہ کہیں ایلون کسی دماغی عارضے کا
شکار تو نہیں یہ خیال آ تے ہیں وہ ہسپتال سے گھر جانے کے بجائے سیدھے ایک ماہر
نفسیات کے پاس جا پہنچے اور اُسے اپنی پریشنای سے متعلق بتایا ۔ ماہر نفسیات نے
ایلون مسک کی ذہنی کیفیت کا اندازہ لگانے کے لیے اس کے ساتھ تنہائی میں طویل گفتگو کی، جس کے بعد اُس نے ایلون کے والد
کو تسلی دیتے ہوئے کہا کہ " آپ کا
بچہ کسی ذہنی یا نفسیا تی عارضے میں مبتلا نہیں ہے بس وہ سوچتا بہ ہے اور جاگتی
آنکھوں سے خواب دیکھتا رہتا ہے۔ " چار برس کا بچہ ہر وقت سوچ بچار کی دنیا
میں غرق کیوں رہتا ہے یہ بات تو ایلون مسک کے والدین کو سمجھ نہیں آئی مگر انہوں
نےسو چا کہ اگر ڈاکٹر یہ سمجھتے ہیں کہ یہ ایک اچھی عات تو پھر انہیں بھی اِ س بات
کی زیادہ پروا نہیں کرنی چاہیے۔
ایک انٹرو یو میں ایلون مسک نے اپنے بچپن سے متعلق اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ " واقعی ،
میں بہت چھوٹی سی عمر میں ایسی ایسی چیزوں سے متعلق سوچتا تھا، جن کے حوالے سے شاید آج کے بڑے بڑے
بھی سو چنے سے ڈرتے ہوں۔ مثال کے طور پر میں جب آسمان پر جہا ز کو اُڑ تے ہوئے
دیکھتا تو یہ سوچتا کہ کیا میں بھی کبھی
اپنا ذاتی ، حقیق جہاز بنا سکتا ہو" اور پھر میں سارا سارا دن اپنی کا پیز پر
جہاز کے ماڈل بناتا رہتا۔
سب سے پہلا راکٹ :۔
۔ ایک بار ایلون کے ہم جماعت نے اس کی کاپی میں بنی ہوئی عجیب و غریب تصویر
دیکھر کر سوال کیا کہ " یہ تم نے کیا
بنایا ہے" تو ایلون نے کہا کہ " یہ راکٹ ہے " اُس کے دوست نے جوابا
ً قہقہہ لگا تے ہوئے کہا کہ " کیا
کوئی راکت اتنا بد نما ہو سکتا ہے؟ "
ایلون مسک نے سنجید گی سے جواب دیا کہ " یہ راکٹ کا
ماڈل ہے اور اگر کسی نے راکٹ بنانا
ہو تو پھر اُسے ایسے ہی آڑی تر چھی لکیروں
سے راکٹ کے ماڈل کا خاکہ تیار کر نا ہوگا۔ "
ہم سمجھ سکتے ہیں۔ کہ ایلون مسک کی یہ بات سن کر اُس کے ہم جماعت نے ایلون کی
خوب بھد اڑائی ہو گی ، مگر اگر آ ج ایلون
کا وہی دوست جب اپنےد وست کی فقید المثال کام یابی دیکھتا ہو گا۔ تو یقینا ً اپنے
رفقائے کار سے فخریہ انداز میں کہتا ہو گا کہ " ایلو ن مسک نے اپنے ہاتھ سے
راکٹ کا پہلا ماڈل سب سے پلے مجھے ہی
دکھایا تھا"
مسک اپنے اختراعی ذہن کو بروئے کار لاکر نِت نئے خیالا ت
اور ایجادات پیش کرنے کے لیے ہی مشہور نہیں بلکہ اُنہیں دنیا کی انتہائی زیرک اور
کام یاب کاروباری شخصیت بھی تصور کیا جتا ہے کیوں کہ مصوف اپنے خیالات اور مصنو
عات کو زیاد سے زیادہ منافعے پر فروخت کرنے کی بھی غیر معمولی صلاحیت رکھتے ہیں
شاید آپ یہ جان کر حیران ہوں گے۔
کاروباری ذہن (سب سے پہلا کاروبار):۔
ایلون مسک بچپن ہی
سے خر یدو فروخت میں زیاد ہ سے زیادہ نفع کمانے کا وہ کاروبار ہنر جان چُکے تھے
جسے آج کی بڑی بڑی کاروباری شخصیات بھی ٹھیک طرح سے سمجھنے سے قاصر ہیں۔ پر یٹو
ریا میں پرورش کے دوران ایلون مسک ، اُن کا بھائی اور دیگر کز ن اضافی پیسے کمانے کے لیے شہر کے متمول اور امیر
علاقوں میں اپنے گھر میں بنائی ہوئی چا کلیٹس
، جنہیں وہ " ایسٹرا یگ " کہتے تھے فروخت کرتے ، عموما ً ایک " ایسٹرایگ" کی تیاری میں 50 سینٹ کی لاگت آتی اور پھر اُسے ایک ڈالر میں فروخت کر دیا
جاتا ۔ ایک روز جب ایلون مسک اورا اُن کا بھائی کمبل مسک " ایسٹرانگ"
فروخت کرنے کے لے جا رہے تھے تو ایلون نے
اپنے بھائی سے کہا کہ " میں صرف 50 سینٹ کا نفع کمانے کے لیے گھر گھر پھرنے
کی مشقت نہیں کر سکتا"
جس پر کمبل مسک نے اپنی بھائی کی بات سُن کر حیرانی سے
پوچھا " اچھا تو تم ایک "
ایسٹرانگ " کتنے میں بیچنا چاہتے ہو؟ " تو ایلون نے جواب دیا کہ "
کم از کم دس ڈالرز میں" کمبل نے طنزیہ لہجے میں ہنستے ہوئے کہا" ایک
" ایسٹرایگ" دس ڈا لر زمیں تو تم سازی دنگی نہیں بیچ سکو گے"
" اگر یہ بات ہے تو میں تمہیں آج ہی بیچ کر دیکھاؤ ں
گا" یہ کہہہ کر ایلون مسک اپنے بھائی کو حیران چھوڑ کر سامنے والی گلی مٰں
داخٰل ہو گیا۔ شام کو جب دونوں بھائی گھر پہنچے تو کمبل مسک نے بیچے گئے 20 عدد
" ایسٹرایگ" کی رقم 20 ڈالرز اپنی والدہ کے سامنے رکھ دی ۔ جب کہ ایلون
مسک نے اُس روز " ایسٹرایگ " تو صرف 7 عدد ہی فروخت کیے۔ لیکن والدہ کی ہتھیلی پر 70 ڈالرز رکھے اور
اپنے بھائی کمبل مسک کی طرف د یکھتے ہوئے فخر یہ انداز میں کہا " آ ج تم نے
مال فروخت کرنے پر محنت کی، جبکہ میں نے
اپنا سارا زور نفع کمانے پر لگا یا "
یہ واقع 2017 ء میں ایک ٹی وی پر وگرام
( میک اٹ سی این بی سی) میں ایلون مسک کے بھائی کمبل
مسک کے سُنا تے ہوئے کہا تھا کہ " ایلون مسک کی نگاہ میں ہمیشہ ہی سے خریدو
فروخت کی نہیں بلکہ نفعے کی اہمیت رہی ہے ۔ شاید یہ ہی وجہ ہے کہ وہ خرید کر بھی کماتا ہے اور بیچ
کر بھی کیوں کہ اُسے نفع کمانے کا
ہنر بچپن سے آتا ہے۔
ایلون مسک کو اپنےد
ور طالب علمی میں غیر نصابی کتب پڑھنے کا
بے حد جنون تھا۔ انہوں نے ایک ٹی وی پرو گرام
( 60منٹس ) کے
میزبان سے گفتگو کر تے ہوئے بتایا کہ
" میر ی پرورش کتابوں نے کی ہے جب کہ
میری ذہنی استعداد کار بڑھا نے میں سب سے
زیادہ عمل دخل بھی مطالعے ہی کا ہے ۔ میں نے نو برس کی عمر
میں انسا ئیکلو پیڈیا آف بر یٹنیکا پورا پڑھ لیا تھا نیز روزانہ دس گھٹنے
سائنس فکشن اور مزاحیہ کتابیں پڑھنا میری لیے ایک معمول کی سر گرمی ہو ا کرتی تھی ۔ جن کتابوں نے مجھے
بے حد متاثر کیا ، اُن میں ( دی لارڈ آف رِنگ ، گائیڈ ٹو
گلیکسی ، اور فاؤنڈیشن سیریز) وغیرہ وغیرہ شامل ہیں"
سب سے پہلی ایجاد :۔
واضح رہے کہ سائنس فکشن سے متاثر ہو کر ہی ایلون مسک نے بارہ بر سکی عمر میں ایک آ رکیڈ وڈیو گیم بلا سٹار " بنایا تھا ۔ اس گیم مین کھیلنے والے کو خلا کی وسعتوں میں مہک بموں سے اجنبی خلائی جہاز تیباہ کرنے ہوتے تھے۔ صرف یہ ہی نہیں اسی عمر میں ایلون مسک نے اپنی ذاتی آ رکیڈ گیم کمپنی رجسٹرڈ کرواے کے لے نجی کارو بار رجسٹر کرنے والے سرکاری ادارے میں ایک درخواست بھی دی تھی مگر نا بالغ ہونے کی وجہ سے اُن کے نام پر کسی بھی کارو باری کمپنی کو رجسٹرڈ کرنے سے صاف انکار کر دیا۔ گر چہ ایلون مسک کے نزدیک " بلاسٹر" گیم اُس کی ایک بچگانہ ایجاد تھی ۔ لیکن کتنی حیرانی کی بات ہے کہ ایلون مسک بہر حال اپنا تخلیق کردہ " بلا سٹار گیم" ایک ٹیکنالوجی میگزین کو فروخت کرکے پانچ سو ڈالرذ کی خطیر رقم کمانے میں کام یاب ہو رہے تھے۔
تعلیم:۔
ایلون مسک نےجنوبی افریقا
میں ہائی اسکول سے فارغ التحصیل
ہونے کے بعد اپنی والددہ کے آبائی
وطن کینڈا کا رخ کیا۔ جہاں انہوں نے اونٹار یو کو ئینز یونی ورسٹی میں 2 سال تک تعلیم حاصل کی ۔ بعد ازاں پنسلو
انیا یونی ورسٹی سے فزکس اور اکنامکس میں بیچلرز کی ڈگری حاصل کی ۔ دورِ طالب علمی
کے دوران پنسلوانیا میں ایلون مسک نے ایک گھر کرائےپر لیا ۔ جسے وہ رات
کو نائٹ کلب میں تبدیل کر تے تاکہ تعلیمی اخرجات کے لیے اضافی آمدن حاصل کی جا
سکے۔
نوکریوں کی تلاش میں بار بار ناکامی :۔
نیز ایلون نے اپنے بڑھتے ہوئے اخراجات پورے کرنے کے لیے لکڑی کے ایک کارخانے میں جز وقتی ملازمت بھی کی۔اِسی دوران اُنہوں
نے اپنے قت کی ایک بڑی ٹیکنالوجی کمپنی نیٹ اسکیپ میں ملازمت حاصل کرنے کے لیے
کئی درخواستیں اور انٹر ویوز بھی دئے مگر تمام تر کوششوں کے باوجود نیٹ اسکیپ کمپنی میں ملازمت حاصل کرنے میں کام یاب نہ ہو سکے۔
ایلون مسک نے اس کے بعدپی ایچ ڈی کی تعلیم
حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔ لیکن صرف 2 دن بعد ہی اس فیصلے سے دست بردار ہو کر اپنا
کاروبار کرنے کا منصوبہ بنا لیا۔
پہلی ویب سائیٹ:۔
یوں انہوں نے 1995 میں اپنے بھائی کے ساتھ مل کر " زیب 2 " نامی ایک ویب سائٹ تخلیق کی ۔ جس کے ذریعے وہ صارفین کو مختلف طرح کا معلوماتی ڈیجیٹل مواد اور خدمات مہیا کرتے تھے۔ کیوں کہ اس کمپنی میں صر ف ایک کمپیوٹر ہوتا اور اس کے پاس دوسرا کمپیوٹر خریدنے کے پیسے بھی نہیں تھے۔
لہٰذ ا ایک کمپیوٹر سے دن کے وقت یہ ویب سائٹ چلتی تھی اور رات کے وقت اس ویب سائٹ پر تازہ ترین مواد اَپ لوڈ کر کے اُسے اَپ ڈیٹ کیا جا تا تھا۔ آخر کار ایلون مسک اور اُن کے بھائی کی محنت رنگ لے آئی ار ایک مشہور ٹیکنالوجی کمپنی ، کو مپیک نے اُن کی کمپنی اور اُ س کے تحت بنائے جانے والے تمام ڈیجیٹل سافٹ ویئر ز 32 ملین ڈالر میں خرید لیے۔ جس میں ایلون مسک کا حصہ 22 ملین ڈالرز تھا۔ جو آج کے دور میں پاکستان روپے میں 7 ارب 88 کروڑ 52 لاکھ سے زائد بنتے ہیں۔قسمت کا ستارہ جب چمکا :۔
مذکورہ رقم سے جولائی 2009 ء میں ایلون مسک نے ایک آن لائن بینکنگ کمپنی " ایکس ڈاٹ کام" کی بنیاد رکھی جو بعد میں معروف آن لائن مالیاتی ادارے، پے پال کے ساتھ ضم ہو گئی ۔ 2022 ء میں ای کامرس کمپنی ای بے، نے پے پال کو 165 ملین ڈالرز میں خرید لیا ۔
جس میں ایلون مسک کا حصہ 561 ملین ڈالرز تھا۔ اسی برس ایلون مسک نے خلا کی وسعتوں کو تسخیر کرنے کے اپنے دیرنہ خواب کو عملی جامہ پہناتے ہوئے دنیا کی پہلی نجی خلائی تحقیقا تی کمپنی " اسپیس ایکس" کی بنیاد بھی رکھی ۔ اس کمپی کے قیام کا بنیادی مقصد مریخ اور چاند تک عام آ دمی کی رسائی ممکن اور سہل بنانا تھا۔ یعنی ایلون مسک نے مذکورہ کمپنی کے ذریعے دنیا کو پہلی بار خلائی سیاحت کے منفرد تصور سے روشناس کروایا ۔ واضح رہے ۔ اپنے اِس ہدف کو جلد از جلد حاصل کرنے کے لیے اسپیس ایکس کمپنی اَ ب تک مسافر راکٹس کو خلا میں بھیجنے کے کئی کامیا ب تجربے بھی کر چکی ہے۔
No comments:
Post a Comment