موصلی سفید
Arundinaceum
دیگرنام۔
فارسی میں موصلی سفید بنگالی میں سادا موصلی گجراتی میں دھولی موصلی اور سنسکرت میں شویت موصلی کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
موصلی سفید کا پودا ڈیڈھ دو فٹ اونچا ہوتاہے جو موسم برسات میں پہاڑوں کی ڈھلانوں پر خودرو پیداہوتاہے۔پتے کھجور کے پتوں کی طرح نوک دار ،زردی مائل سبز جن کا ذائقہ قدرے میٹھا کھٹا اور تھوڑا چکناہوتاہے۔ساون بھادوں میں پودے کے درمیان سے گھیکوار کی طرح پتہ نکالتاہے پھول مجزی جس میں چھ پنکھڑیاں ہوتی ہیں ۔پھل چھوٹی الائچی کے برابر ہوتاہے موصلی کی جڑ تین سے پانچ انچ لمبی نکلتی ہے۔ہر پودے کے نیچے چھ سات موصلیاں ہوتی ہیں جو شکن دار سفید ہوتی ہے اوران کا مزہ پھیکا لعاب دار ہوتاہے ان جڑوں کو بھادوں کے آخر میں اکھاڑ لیاجاتاہے۔
مقام پیدائش۔
کشمیر ،کوہ مری ،ڈلہوزی ،شملہ چکروتہ کے علاوہ ست پڑا کوہ ارولی اور پربت بندھیا چل وغیرہ پر پیداکرتی ہے۔
اقسام ۔
موصلی کی ایک قسم اور ہے جو بہت چھوٹی ہوتی ہے اس کو موصلی دکھنی کہتے ہیں اور تیسری موصلی سیاہ ہے۔
مزاج۔
گرم ایک خشک درجہ دوم۔
افعال ۔
مقوی باہ ،مولد منی مغلظ منی۔
استعمال ۔
موصلی بدن کو مضبوط بناتی ہے۔باہ کو حرکت دیتی ہے۔منی کو گاڑھا اور زیادہ کرتی ہے موصلی کا سفوف ہم وزن شکر کے ہمراہ بناکر ضعف اور باہ اور جریان میں کھلانا بے حد مفیدو مجرب و مشہور ہے۔علاوہ ازیں مقوی باہ اور دافع جریان یا مغلظ معاجین اورسفوفات کا اہم ترین جزو ہے۔ثعلب مصری کی عمدہ قائم مقام ہے۔
نفع خاص۔
مقوی باہ و مغلظ ۔
مصلح۔
شکر بدل ۔
ایک قسم دوسری قسم کا بدل ہے۔
مقدارخوراک۔
پانچ سے سات گرام ۔
مشہور مرکب۔
سفو ف سیلان الرحم معجون مقوی رحم ۔
No comments:
Post a Comment