History of Bruce Lee || Complete History and Story of Bruce Lee - Gul G Computer

For Motivations,Information, Knowledge, Tips & Trick,Solution, and Small Business idea.

test

Friday, August 9, 2024

History of Bruce Lee || Complete History and Story of Bruce Lee


History of Bruce Lee || Complete History and Story of Bruce Lee

History of Bruce Lee

Bruce Lee, one of the most prominent and powerful people of the Chinese era. There are still many fans of Bruce Lee

وزن تریسٹھ کلو گرام، قد پانچ فٹ سات انچ، پنچ کی طاقت ہیوی ویٹ چیمپئن محمد علی دی گریٹ کے برابر وہ ایک انچ کے فاصلے سے مکا مارتا تھا اور تختہ توڑ دیتا تھا۔ وہ اپنے فن کا جادوگر تھا وہ مارشل آرٹس کا مائیکل جیکسن تھا اس نے صرف چار فلموں میں مرکزی کردار ادا کیا لیکن اُسکے بعد ہر فلم انڈسٹری کا ہر ایکشن ہیرو اُس کا سا بننے کی خواہش لیکر سیٹ پر آیا ۔ آج کے دور کے بڑے بڑے سپر اسٹارز اُسکی فلموں میں ایکسٹرا آتے تھے۔

وہ صرف بتیس سال جیا اور عین جوانی میں اپنے سارے خواب پورے کر کے اچانک مر گیا۔ آخر ساڑھے پانچ فٹ کے اس انسان میں ایسا کیا تھا جو چند سال کے کیریر میں ایسی دھاک بٹھا گیا کہ دنیا میں شاید ہی کوئی ہو جو بروس لی کو نہ جانتا ہو ۔۔

آج کی اس پوسٹ میں ہم ہانگ کانگ کے مارشل آرٹس جادوگر بروس لی کا ہی ذکر کریں گے ۔ بروس لی کو عظمت یونہی نہیں ملی تھی بلکہ ان دو باتوں سے اندازہ لگائیں وہ کتنی جان توڑ محنت کرتا تھا ایک یہ کہ وہ مارشل آرٹس پریکٹس کے دوران وہ عام پنچنگ بیگ استمعال نہیں کرتا تھا بلکہ اسکا پنچنگ بیگ ہیوی ویٹ باکسنگ اور ریسلرز کے بیگ سے بھی وزنی ہوتا تھا، شاید یہی وجہ تھی کہ وہ وزن میں بھلے ہیوی ویٹ چیمپئن محمد علی سے آدھا تھا لیکن اُس کے گھونسے میں طاقت محمد علی کے برابر تھی ۔ دوسری بات یہ تھی کہ وہ اپنے ایک ہاتھ کے ایک انگوٹھے اور اک انگلی سے پشپس لگایا کرتا تھا، وہ مارشل آرٹس ماسٹر تھا وہ ہانگ کانگ کا اسٹریٹ فائٹر تھا لیکن اس نے سوچ رکھا تھا کہ وہ ہالی ووڈ کا سپر اسٹار فنکار بنے گا اور وہ بنا بھی۔۔۔

بروس لی کی پیدائش 27 نومبر 1940 کو سان فرانسسکو کے چائنا ٹاؤن میں ہوئی تھی اسکا اصل نام لی جن فان تھا اُسکے باپ لی ہوئی چیون ایک اسٹیج اداکار تھے اور اداکاری کا شوق پورا کرنے ہی ہانگ کانگ سے امریکہ آئے تھے لیکن اپنی پوری تگ و دو کے باوجود وہ ایک اوسط درجہ کے اسٹیج اداکار سے زیادہ نہ ترقی کر سکے یہی وجہ تھی کہ وہ بروس لی کی پیدائش کے تین ماہ بعد سان فرانسسکو کا چائنا ٹاؤن چھوڑ کر اپنے وطن ہانگ کانگ واپس آگئے، لیکن وہ ہانگ کانگ میں بھی کچھ زیادہ نام پیدا نہ کر سکے لکین باپ کا یہ شوق جلد ہی بروس لی کے رگ و ریشہ میں سرائیت کر گیا۔ وہ اپنے باپ کے ساتھ سیٹ پر چلا جاتا اسکا نتیجہ یہ نکلا کہ اس نے محض چھ سال کی عمر میں ایک فلم میں اداکاری بھی کرلی ۔۔ اور پھر یہ سلسلہ چل نکلا ااور اٹھارہ سال کی عمر تک وہ بیس سے زائد فلموں میں چائلڈ آرٹسٹ کے طور پر کام کر چکے تھے ۔

وہ اداکاری کے ساتھ ساتھ ڈانس کا بھی رسیا تھا اُس نے ہانگ کانگ کے مشہور ڈانس چا چا میں حصہ لیا اور جیتا بھی ، بروس لی چھوٹی چھوٹی کامیابیاں سمیٹ رہا تھا لکین اس کا باپ مطمئن نہیں تھا۔

وجہ یہ تھی اس وقت کا ہانگ کانگ آج کے ہانگ کانگ کی طرح ترقی یافتہ نہیں تھا جنگ عظیم دوم کچھ عرصہ قبل ہی ختم ہوئی تھی جسکی تباہ کاریوں نے شہر کا بھرکس نکال دیا تھا چور بازاری اور دنگا فساد معمول کی بات تھی گلیوں میں غنڈوں کے گینگز گھوما کرتے تھے اور بات بات پر لڑتے جھگھرتے تھے بروس لی بھی اب اسی سماج کا حصہ تھا تو وہ بھی آئے روز غنڈوں سے لڑتا رہتا تھا شاید یہی وجہ تھی مارشل آرٹس وہاں کا مقبول کھیل ہونے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کی ضرورت بھی تھا اس لیے بروس لی کے والد نے اسے مارشل آرٹ سکھانے کا فیصلہ کیا ہے اس مقصد کے لیے اس نے بروس لی کو مارشل ارٹس کے ایک ماہر استاد کے پاس بھیجا لیکن یہاں بھی ایک بہت بڑی مصیبت تھی وجہ یہ تھی کہ اس دور میں چائنیز کسی غیر چائنیز کو یہ یہ فن سکھانے کی مخالفت کیا کرتے تھے یہی وجہ تھی کہ بروس لی کو یہاں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ بروسلی غیر چائنیز نہیں تھا بلکہ اس کی بلکہ اس کی صرف ماں غیر چائنیز تھی۔ اپ مان نے ون چن کے ابتدائی گر سکھائے اپ مین کے ساتھ ساتھ واونگ شنگ لیون بھی بروس لی کا استاد تھا ٹریننگ کے ساتھ ساتھ بروس لی کی مہارت بڑھ رہی تھی ، ساتھ میں جھگڑوں کی تعداد بھی آئے روز اس کی اپنے محلے کے آوارہ لڑکوں سے سرپھٹول ہوتی رہتی تھی جس سے اس کا باپ بہت پریشان تھا۔ ایک بار تو معاملہ بہت زیادہ بڑھ گیا اور یہ معاملہ پولیس تک گیا پولیس والوں نے اس کے باپ کو کہا کہ یہ اخری وارننگ اگر دوبارہ اس نے ایسا کیا تو ہم اس کو جیل میں ڈال دیں گے اخر کار تنگ آکر بروسلی کے والد نے اس کو امریکہ میں اپنی بہن کے پاس بھیج دیا ۔

بروس لی دن میں تعلیم حاصل کرتا اور شام کو ایک ہوٹل میں کام کیا کرتا، بروس لی امریکہ میں فلسفے اور آرٹ کی تعلیم حاصل کر رہا تھا لیکن اس کے کلاس فیلوز اس کی تعلیم سے زیادہ اس کے مارشل آرٹس اور کنگ فو کے فین تھے اس لیے بروس لی نے تعلیم کے ساتھ ساتھ وہاں پر مارشل آرٹس بھی سکھانا شروع کر دیا تھا۔ اسی دوران اس کی ملاقات ایک آئرش امریکی لڑکی لنڈا ایمرے سے ہوئی دونوں ہی ایک پہلی نظر میں ایک دوسرے کو پسند کرنے لگے لیکن مسئلہ یہ تھا کہ اس وقت چائنیز لوگ کا اپنے بچوں کی شادی امریکی اور امریکی خاندان کے لوگ اپنے بچوں کی شادی چائنیوں میں نہیں کرتے تھے لیکن محبت کہاں مانتی ہے نہ اصولوں کو ، آخر کار بروس لی اور لنڈا نے شادی کر لی چھپ کر لیکن جیسے ہی ان کے گھر والوں کو پتہ چلا وہ بہت غصہ ہوا لنڈا کے گھر والے تو بہت جلد مان گئے لیکن بروس لی کے گھر والوں نے بہت دیر بعد شادی کو قبول کیا۔

لیکن اب ایک اور مسئلہ پیدا ہو گیا تھا وہ یہ تھا کہ چائنیز غیر چائنیوں کو یہ آرٹ سکھانا پسند نہیں کرتے تھے جب امریکہ میں بروس لی نے غیر چائنیوں کو یہ سکھانا شروع کر دیا تو چائنیوں نے اعتراض کیا کہ یہ تو ایک خفیہ ٹیکنیک ہے جس کی حفاظت چائنیوں نے اپنی جان دے کر کی تھی لیکن بروس لی کہاں ماننے والا تھا اخر کار یہ طے ہوا کہ بروس لی ان کے ایک مارشل آرٹس چیمپین کے ساتھ لڑائی کرے گا اگر بروسلی یہ مقابلہ جیتا تو بھلے جو مرضی کرتا پھرے لیکن اگر ہارا تو اسے یہ سب ادارے بند کرنا پڑیں گے 

بروسلی کا مقابلہ سب سے بڑے کنگفو ماسٹر ونگ جیک مین کے ساتھ تھا مقابلہ شروع ہوا اور  سیکنڈ کے بعد بروسلی نے اپنے مد ا مقابل کو پچھاڑ دیا لیکن وہ اس جیت سے خوش نہیں تھا  سیکنڈ تک مقابلہ چلنا اس کے لیے ایک کمزوری تھی وہ کہتا تھا کہ مجھے یہ مقابلہ چند سیکنڈ میں جیت لینا چاہیے تھا۔ اس جیت سے بروس لی نے وہ سبق سیکھا جو لوگ ہار سے بھی نہیں سیکھتے ۔۔۔

جاری ہے ۔۔۔۔ / Film Walay فلم والے

No comments:

Post a Comment