نماز تہجد کی فضیلت /Namaz Tahajjud ki Fazelat in Urdu - Gul G Computer

For Motivations,Information, Knowledge, Tips & Trick,Solution, and Small Business idea.

test

Friday, November 18, 2022

نماز تہجد کی فضیلت /Namaz Tahajjud ki Fazelat in Urdu

Tahajjud ki Fazelat



تہجد کے فوائدے ، قرآن و سنت کی روشنی میں


اللہ تعالیٰ نے انسان کو اِس دنیا میں اپنی عبادت ، معرفت اور پہنچان کروانے کے لئے بھیجا ہے تاکہ وہ اللہ تعالیٰ کی عبادت اور

اُ س کی بندگی کر کےاُ س کی ذات کو پہچان کر اور اُس کی معرفت حاصل کر کے اِس دنیا میں اس کو راضٰ کر لے اور پھر آخرت کی ہمیشہ ہمیشہ کی زندگی عیش و عشرت اور راحت آ رام میں بسر کر ے۔ یہی وجہ ہے کہ حضرت انبیاء ، علیہ السلام ، صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ ، تابعین رحمتہ ، و تبع تابعین رحمتہ اور ائمہ مجتہدین رحمتہ اللہ نے اپنے تمام شعبہ ہائے زندگی ، معاشرت و معیشت ، غمی و خوشی ، تنگ دستی و فراوانی اور اپنی حرکات و سکنات اور نشست و بر خاست کے ہر وقت اور ہر لمحہ میں اِس عظیم مقصد کو اپنے سامنے رکھا اور اس کے اختیار کرنے میں ہمیشہ وہ کوشان رہے ۔ وہ دنیوی کاروبار ، زراعت و تجارت ، صنعت و حرفت وغیرہ بھی کرتے تھے ۔ لیکن اُن کے دِ ل ہمیشہ اللہ تعالیٰ کی محبت و الفت میں مست و سرشار رہتے اور کسی وقت بھی اُس کی یاد سے غافل نہیں رہتے تھے۔ ایسے ہی لوگوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے۔

"ترجمہ:۔ ( یہ وہ لوگ ہیں کہ ) جنہیں کوئی تجارت یا کوئی خریدو و فروخت نہ اللہ کی یاد سےغافل کر تی ہے نہ نماز قائم کرنے اور نہ زکوۃ دینے سے " ( النور 37/34)

یہی وہ لوگ ہیں جو رات  جیسے پر سکون وقت میں بھی راحت و آرام کے بجائے اپنے محبوب حقیقی بھی راحت و آرام کے بجائے اپنے محبوب حقیقی کے  سامنے عبادت و بندگی کے لئے دست بستہ کھڑے ہوتے ہیں اور نماز میں اُس کے سامنے راز و نیاز میں مشغول ہو جاتے ہیں ۔

اللہ تعالیٰ نے انہی لوگوں کا قرآن مجید میں مختلف انداز میں ذکر فرمایا ہے۔ چنانچہ ایک جگہ ارشاد انداز میں ذکر فرمایا ہے۔

"ترجمہ :۔ اُن کے پہلو ( رات کے وقت ) اپنے بسترں سے جدا رہتے ہیں و اپنے رب کو ڈر اور  اُمید ( کےملے جلےجذبات ) کے ساتھ پکار رہےہوتے ہیں اور ہم نے اُن کو جو رزق دیا ہے وہ اُس  میں سے(نیکی کے کاموں میں ) خرچ کرتے ہیں۔ چنانچہ کسی متنفس کو کچھ پتہ نہیں کہ ایسے لوگوں کے لیے آنکھوں  کی ٹھنڈک کا کیا سامان اُن کےاعمال کےبدلے میں میں چھپا کر رکھا گیا ہے" (السجدہ 32/16،17)

دوسری جگہ ارشاد ہے۔

"ترجمہ :۔ وہ رات کے وقت کم سوتے تھے اور سحری کے اوقات میں استغار کرتے تھے" ( الذایات :51/17،18)

ایک اور جگہ ارشاد ہے۔

"ترجمہ:۔ ( رحمان کے بندے وہ ہیں ) جو راتیں اِ س طرح گزارتے ہیں کہ اپنے پرو دگار کے آ گے ( کبھی ) سجدے میں ہوتے ہیں افور ( کبھی ) قیام میں " (الفرقان : 25/64)

ایک جگہ ارشاد ہے :

"ترجمہ :۔ بھلا ( کیا اس شخص اُ س کے برابر ہو سکتا ہے ) جو رات کی گھڑیوں میں عبادت کرتا ہے ۔ کبھی سجدے میں ، کبھی قیام میں آخرت سے ڈرتا ہے اور اپنے پرو دگار سےرحمت کا اُ مید ار ہے؟ ہو کہ : کیا وہ جا نتے ہیں اور جو نہیں جانتے سب برابر ہیں؟"(الزمر 39/9)

دوسری جگہ ارشاد ہے

"ترجمہ:۔ اور رات کے اوقات میں بھی تسبیح کرو اور دِن کے کناروں میں بھی تاکہ تم خوش ہو جاؤ " (طہ 30/130)

ایک اور جگہ ارشاد ہے۔

"ترجمہ:۔ بے شک رات کے وقت اٹھنا ہی ایسا عمل ہےجوجس سے نفس اچھی طرح کچلا جاتا ہے اور بات بھی بہتر طریقے پر کہی جاتی ہے۔" (المزمل : 73/6)

ایک جگہ اللہ تعالیٰ اپنے پیغمبر علیہ السلام سے فرماتے ہیں ۔

ترجمہ:۔ اے پیغمبر علیہ السلام ! تمہارا پر ودگار جانتا ہے  کہ تم دو تہائی رات کے قریب اور کبھی آدھی رات اور کبھی ایک تہائی رات ( تہجد کی نماز کے لیے) کھڑے ہوتے ہو اور تمہارے ساتھیوں میں سے بھی ایک جماعت ( ایسا ہی کرتی ہے) "( المزمل 73/20)

دوسری جگہ فرماتے ہیں

"ترجمہ:۔ اور رات کے کچھ حصے میں تہجد پڑھا کر جو تمہارے لیے ایک اضافی عبادت ہے اُمید ہے کہ تمہارا پرو دگار " مقام محمود" تک پہنچائے گا" ( بنی اسرائیل : 17/79)

اسی طرح احادیث مبارکہ میں بھی تہجد کی نماز پڑھنے کے بے شمار فضائل اور مختلف قسم کی تر غیبات وار د ہوئی ہیں ۔ چنانچہ حضرت عبد اللہ بن سلام رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جب حضور اقدس علیہ السلام مدینہ منورہ تشریف لائے تو لوگ آپ کی طرف دوڑنے لگے اور کہنے لگے کہ حضور پر نور ﷺ  تشریف لائے ہیں میں بھی لوگوں کے ساتھ آیا تاکہ دیکھوں کہ ( واقعی آپ ﷺ نبی ہیں یا نہیں ) میں نے آپ ﷺ کا چہر مبارک دیکھ کر کہا کہ یہ چہرہ جھوٹے شخص کا نہیںہو سکتا ۔ وہاں پہنچ کر جو سب سے پہلا ارشاد حضور علیہ السلام کی زبان سے سنا وہ یہ تھا کہ لوگو !آپس میں سلام کا رواج ڈالو اور ( غرباء کو ) کھانا کھلاؤ اور صلہ رحمی کرو اور رات کے وقت جب سب لوگ سوتے ہیں ( تہجد کی) نماز پڑھا کرو ، تو سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہو جاو گے " ( قیام اللیل 52)

حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضور پر نور ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جنت میں ایسے بالا خانے ہیں ( جو آ بگینوں کےبنے ہوئے معلوم ہو تے ہیں ) اُ ن کے اندر کے سب چیزیں باہر سے نطر آ تی ہیں صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا ۔

یا رسول اللہ ﷺ یہ کن لوگوں کے لیے ہیں ؟ حضور پرنور ﷺ نے فرمایا جو اچھی طرح سےبات کریں۔ اور ( غرباء کو) کھانا کھلائیں اور ہمیشہ روزے رکھٰن اور ایسے وقت میں رات کو تہجد پڑھیں جب کہ لوگ سو رہے ہوں۔ ( ترمذی ، 432، ابن ابی شیبہ 179)

حضرت بلال حبشی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ : :" تم رات کے جاگنے کو لازم پکڑو کیوں کہ یہ تم سے پہلے صالحین اور نیک لوگوں کا طریقہ ہے اور رات کا قیام اللہ تعالیٰ کی طرف تقرب کا ذریعہ ہے اور گناہوں کے لیے کفارہ ہے اور گناہوں سے روکنے اور حسد سے دور کرنے والی چیز ہے" ( قیام اللیل 89)

حضرت ابو سعد ی خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ " تین قسم کے آ دمیوں سےحق تعالیٰ شانہ بہت خوش ہوتے ہیں اور ایک اُس آ دمی سے جور ات کو ( تہجد کی نماز کے لیے) کھڑا ہو، دوسرے اُ س قوم سےجو نماز میں صف بنائے ( تاکہ کفار سے مقابلہ کر ے) " ( قیام اللیل 72)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نےا رشاد فرمایا کہ " رمضان کے روزے کے بعد سب سےزیادہ فضیلت ولاا روزہ محرم کا ہےاور فرض نماز کے بعد سب سےزیادہ فضیلت والی نماز رات ( کے وقت تہجد )کی ہے " (مسلم 653، مشکوٰۃ 905)

پرانے وقتوں میں نماز تہجد بڑی کثرت اور اہتمام کے ساتھ پڑھنے کا رواج تھا ۔ گھر کے بڑے بوڑھے مختلف افراد مرد و عورتیں رات کے پچھلے پہر بستر چھوڑنے ،ٹھنڈے ، گرم پانی سے وضو کرتے پھر مرد حضرات مسجد کی طرف چل دیتے اور خواتین گھروں میں مخصوص جگہوں پر تہجد کی نماز ادا کرنے کا اہتمام کرتیں اور یہ لوگ سپیدہ  سحر نمودار ہونے تک اسی طرح اپنے محبوب حقیقی کے ساتھ راز و نیاز میں ہمہ تن مصروف اور منہمک رہتے، لیکن آج بہت دک اور افسو س کے ساتھ یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ جب سے نت نئی ایجادات ٹی وی ، وی سی آر ، ڈشاور انٹر نیٹ بالخصوص فیس بک وغیرہ متعارف ہوئی ہیں تب سے ہم مسلمانوں سے ہمارا یہ قومی اور دینی ورثہ مکمل طرح سے چھوٹ گیا ہے اور ہمارے آج کل کے نوجوان لڑکے، لڑکیاں رات گئےتک اِ ن نت نئی ایجادات سے محظوظ ہو تے رہتے ہیں اور پھر جب سحری اور تہجد کا مبارک وقت شروع ہو رہا ہوتا ہے تب اِس نسل نو کے لہو لعب کا وقت ختم ہو رہا ہوتا ہےاور اِ ن کی آنکھیں میٹھی نیند کے ہچکو لے کھا رہی ہوتی ہے۔

 

Motivations, Information, Knowledge, Tips & Tricks, Solution, Business idea, News, Article, Islamic, Make Money, How to, Urdu/Hindi, top, Successes, SEO, Online Earning, Jobs, Admission, Online,

No comments:

Post a Comment