Coming of Dajjal | Dajjal & Systems | Dajjal in Sauda Arabia in Urdu - Gul G Computer

For Motivations,Information, Knowledge, Tips & Trick,Solution, and Small Business idea.

test

Saturday, August 15, 2020

Coming of Dajjal | Dajjal & Systems | Dajjal in Sauda Arabia in Urdu

 Coming of  Dajjal | Dajjal & Systems | Dajjal in Saudi Arabia

چند دن قبل میرا ایک قادیانی سے فیس بک پر مناظرہ ہوا ۔ میں نے اس سے کہا کہ ابھی تک دجال آ یا ہی نہیں اور تم لوگوں نے اپنے قادیانی لیڈر ، غلام احمد قادیانی کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام( معا ذ اللہ) مان لیا تو اس نے کہا کہ حقیقت میں دجال ایک انسان کی شکل میں نہیں آئے گا ۔ بلکہ وہ ایک نظام کا نام ہے۔ یعنی دجال ایک نظام کا نام ہے۔ جس پر اس نے مجھے بہت سی مثالیں بھی دیں۔ جیسے کے دجال کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ ایک ہوا کی ماند ہو گا ۔ جو کچھ دیر کے لیے آپ کے پاس ہو گا اور تھوڑی ہی دیر کے بعد وہ کسی دوسرے ملک میں پہنچ جائے گا۔ اس کے علاوہ موبائل فون وغیرہ اور بھی بہت ساری مثالیں دیں۔ جن میں خاص کر یہ بات اس نے کہی کے ایک نظام کا کنٹرول پوری دنیا میں ہوگا۔ یعنی ایک قانون پوری دنیا میں ہو گا۔ اس کے لیے یہودوں نصاریٰ  کام کر رہے ہیں۔ آج ہم دیکھتے ہیں کہ آئی ، ایم، ایف ۔ او ، آئی ، سی ، ورلڈ بینک ، میڈیا ، تعلیمی نظام ، اور پھر سب سے بڑ ھ کر جمہوریت پوری دنیا میں ایک ہو رہی ہے۔ خیر اس نے یہ بات کہی تو میں نے اس کو اس سوال کے جواب میں لکھا کہ اگر دجال ایک نظام کا نام ہے تو پھر اس کے مقابلے کے لیے ایک نظام کی ضرورت ہو تی ہے۔ ایک انسان کے نہیں جس کو آپ مانتے ہیں۔ اس کے بعد اس نے مجھے جواب نہیں دیا۔

بات یہاں ختم نہیں ہوئی اگر ہم علماء کرام اور اسلامی تاریخ کا مطالعہ کریں تو ہمیں معلوم ہو گا کہ واقع میں دجال با قاعدہ ایک نظام بھی ہے۔ لیکن آخر میں ایک انسان نما چیز جس کو دجال کہیں گے آئے گا۔ اور خدائی کا دعویٰ کرے گا۔ ضرور آئے گا۔


دجال کو سمجھنے کے لیے ہم تھوڑا سا اسلامی تاریخ کا مطالعہ کرتے ہیں۔

حضور پر نور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وآصحابہ وسلم نے فرمایا:۔

جبریل آمین علیہ السلام میرے پاس آئے پس کہا ۔ اے محمد ﷺ اس میں کچھ شک نہیں آپ کے بعد آپ کی امت اختلافات کا شکار ہو گی۔ رسول خدا ﷺ نے فرمایا  اے جبریل علیہ السلام ان کے نکلنے کا طریقہ کیا ہو گا۔ جبریل علیہ السلام نے جواب دیا ۔ اس کے ساتھ اللہ تمام جابروں کو قصہ بنا دے گا۔ (یعنی جیسے پہلی قوموں کو عذابوں سے ہلاک کیا۔ )جو اس کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ چمٹ جائے گا وہ نجات پا جائے گا۔ اور جس نے اسے ترک کیا وہ ہلاک ہو جائے گا۔ ایسا جبریل علیہ السلام نے تین بار کہا ۔ مسند احمد


اور دجال نے نظام کو کنٹرول کیسے کر لیا ہے۔ اس کی مثالیں کچھ یوں ہیں۔

1۔یعنی اگر آپ زراعت سے تعلق رکھتے ہیں تو آج سے کچھ دور پہلے تک فصلوں کو چاہیے کسی بھی قسم کی فصل ہو ۔ کیمیکل ، ادویات اور دیگر مرکبات وغیرہ لگانے کی ضرورت نہیں ہو تی تھی ۔ لیکن آج کل مختلف قسم کی  مصنوعی کھادیں وغیرہ استعمال کرنی پڑتی ہیں ۔

2۔ بچوں کی پیدائش سے لیکر ان کے بڑھاپے تک استعمال ہونے والی خوراک بھی یہودیوں کی بنائی ہوئی ہیں۔

3۔ بچے کی پیدائش کےفوراً بعد آج کل نیسلے دودھ دینا لازمی ہوتا ہے۔ جو یہودیوں کی پیداوار ہے۔

4۔ دودھ میں ملاوٹ ، ایسے کیمیکل ڈالنا جس سے دودھ گاڑھا ہو جائے اچھی ملائی اور دہی بنے ۔ وغیرہ سب یہودیوں کی بنائی ہوئی ادوایات کے بدولت

5۔ فیملیز ، اور رشتہ داروں سے دوری قائم کر کے ان کے ہاتھوں میں موبائل فون دے کر نعرہ لگایا فیصلہ اب ہوئے کم۔ یہودیوں کی پیداوار ہے۔

6۔ میڈیا کے ذریعے ۔ جھوٹ کو سچ ثابت کرنا اور سچ کو جھوٹ ثابت کرنا ۔ یہودیوں کی پالیسی ہے۔

7۔ ہر اس ملک میں جو اسلامی ملک کہلاتے ہیں۔ ا ن میں یہودی اپنے طرز کا نظام لانا چاہتے ہیں۔ جیسے کہ سیاست ان کی مرضی سے ہوتی ہے۔ صحت کا نظام ان کی مرضی سے ہے۔ تعلیمی نظام یہودیوں کی مرضی سے ہے۔ اس ملک میں خوراک تک کو کنٹرول  یہودی کر رہے ہیں۔ اور عدالتی نظام کو اپنے ہاتھ میں رکھنا ۔ اگر آپ صرف پاکستان پر ہی نظر دوڑائیں  تو آپ کو نظر آئے گا کہ سیاست پر مکمل یہودیوں کا کنٹرول ہے۔ ممتاز قادری کے شہید کرنے کے بعد، آسیہ ملعونہ کو رہا کرنے اور اسلام خلاف کام کرنے ، آیان علی کو رہا کرنے ، شارخ جتوئی کو رہا کرنے ، وغیرہ وغیرہ

8۔ اور سب سے اہم بات کسی بھی اسلامی ملک کے وہ علماء کرام جو صرف دین اسلام کی سر بلندی کے لیے بات کر تے ہیں۔ ان کو ڈی مورل کرنا ، ان کے خلاف پرو پیگنڈے کرنا ۔ ان کی عزت نفس کو مجروع کرنا بھی یہودیوں کے ہاتھ میں ہے۔ جو ان کے خلاف بات کرتا ہے۔ ان کو مختلف طریقوں سے  مر وا دیتے ہیں۔

9۔ بے حیائی کو پرو موٹ کرنا اور جنسی خواہشات کو بڑھانے کے اقدام کرنا یہودیوں کے کنٹرول میں ہے۔  اس کے علاوہ رشتوں کی پہنچان کو ختم کرنا بھی یہودیوں کے ہاتھ میں ہے جو میڈا چینل کے ذریعے ہو رہا ہے۔ آج کل اگر آپ لوگ پاکستانی ٹیوی چینل جن پر ڈرامہ وغیرہ چلتے ہیں۔ کو دیکھیں تو آپ کو اس قسم کے ڈرامے ملیں گے ۔ جس میں بہو اپنے سسر کے ساتھ غلط ہوتیں ہیں۔ بہنوئی ، نے سالی کو سیٹ کیا ہوتا ہے۔ ساس ، داماد کے ساتھ پھسی ہوتی ہے۔جن لڑکیوں کے بوائے فرینڈز نہیں ہوتے ان کی معاشرے میں کوئی عزت نہیں ہوتی ۔ اگر آفس میں باس کو لڑکی جسمانی خوش نہیں کرے گی تو اس کو پرو موشن نہیں ملے گی ۔ وغیرہ وغیرہ

10۔ اور آخر میں ففتھ جنریشن وار کا با قاعدہ آ غاز کرنا یہودیوں کی بہت بڑی پالیسی ہے۔ آپ نے چند دن قبل ترکی کی کووشوں کو دیکھا ہو گا کیسے ان لوگوں نے اپنی عوام کو لبرل سے ہٹا کر دین اسلام پر لانے کے لیے مختلف پلیٹ فارم وغیرہ پر اسلام کو پرو موٹ کیا۔ جس میں خاص طور پر ترک ڈرامے ۔ ار طغرل غازی ، الف ، عثمان غازی ، سلطان عبد الحمید ،سلطان فاتح وغیرہ ہیں۔ لیکن یہودیوں کو یہ بات ہضم نہیں ہوئی ۔ انہوں نے ان کے خلاف ڈرامے بنانے شروع کر دیے جس میں فدا یہودیوں کا بہت بڑا ڈرامہ چل رہا ہے۔ جس میں انہوں نے بتایا کہ مسلمان بہت ظالم لوگ ہیں۔ اور یہودیوں بہت معصوم ہیں۔ ان پر ظلم کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ کچھ عرب امارات خاص کر سعودی عربیہ نے چند دن قبل دو ڈرامے بنائے جن میں یہودیوں کو مسلمانوں کا دوست دیکھایا گیا ہے۔


خلاصہ:۔ بہت کچھ ہمارے مسلمانوں کے خلاف یہودیوں ، عیسائی اور ہندوں مل کر کام کر رہے ہیں۔ لیکن ہم مسلمانوں کو نہ خالص خوراک مل رہی ہے۔ نہ ہی عدالتوں میں انصاف مل رہا ہے۔ نہ ہی سکولوں میں دینی تعلیم دی جا رہی ہے۔ اور نہ ہی ہمارے سیاست دان اس حالت میں ہیں کہ ان  کے ذریعے ملک میں اسلامی تبدیلی کو لایا جا سکے۔ غداری کو اس معاشرے میں کوٹ کوٹ کر بھر دیا گیا ہے۔ ہماری عورتوں کو معلوم ہی نہیں دین کیا ہوتا ہے۔ اور سب وہ ڈراموں کی زندگی میں اپنی اصل زندگی کو ڈرامہ بنائے بیٹی ہیں۔

اسلامی ملکوں میں غداری کو پرو موٹ کیا جا رہا ہے۔ اور خاص طور پر مجھے حضور پر نور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وآصحابہ وسلم کی وہ بات یاد آگئی جب انہوں نے ارشاد فرمایا


کہ دجال مدینہ اور مکہ کے بلکل قریب آ جائے گا۔ سعودی عربیہ کا اسرائیل کو ریاست تسلیم کرنا اور اپنے ساتھ تجارتی معاہدہ وغیرہ کرنے کا مطلق میرے نظریے کے مطابق دجال کا مکہ ، مدینہ کے بلکل قریب تک پہنچ جانا ہو چکا ہے۔ کیونکہ یہودی مکمل طور پر دجال کی آمد کے لیے کام کر رہے اور انہوں نے گریٹر اسرائیل کے لیے سب سے اہم کام سعودی عربیہ کو گریٹر اسرائیل کی حدود میں شامل کرنا تھا۔ جس میں وہ مکمل طور پر کامیاب ہو گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مصر ، اردن ، اومان اور بحرین نے بھی کہا ہے کہ سعودی عریبیہ اور اسرائیل کا معاہدہ اچھا کام ہے۔ اب عرب ممالک ہتھیار ڈال چکے ہیں۔ لیکن ترکی والوں نے مکمل طور پر مخالفت کی ہے۔ اور سعودی عریبہ سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا سوچ رہا ہے۔ اس طرح ایران نے بھی مخالف کی ہے۔ لیکن پاکستان ابھی تک خاموش ہے۔ حماس کی جانب سے بیان دیا گیا کہ سعودی عربیہ نے ہماری پیٹ میں چھرا گھونپا ہے۔ فلسطین کے صدر کا کہنا ہے کہ یو اے ای نے غداری کر دی ہے مسلمانوں کے ساتھ ۔ملائیشا والوں نے بھی مکمل مخالفت کی ہے۔ آپ موجودہ ورلڈ صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئےاس بات کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ کہ ہم ایک بہت بڑے جال میں پھنس چکے ہیں۔ جس میں سے نکلنے کے لیے ہمیں اور ہماری نسلوں کو بہت زیادہ محنت کی ضرورت اور راہ راست پر چلنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے ہمیں سب سے پہلے اپنے اندر تبدیلی پیدا کرنی ہوگی۔ شروع سے کھانا اچھا اور حلال کھانا ہو گا۔ مٹی کے برتن استعمال کرنے ہونگے۔ کولڈرنگ وغیرہ کا استعمال ترک کرنا ہو گا۔ فلموں ڈراموں سے مکمل پر ہیز کرنا ہوگا۔ میڈیا اور انٹر نیٹ کا استعمال بہت کم کرنا ہوگا۔ فرقہ واریت کو ختم کرنا ہوگا۔ ملکی بقا ء کی خاطر اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر پاکستان کو مضبوط کرنا ہو گا۔ اور پاکستان کو خوش حال کرنے کے لیے درخت لگانے ہونگے۔ کتابی مطالعہ شروع کرنا ہو گا۔ اور خاص طورپر  سچی توبہ کے ساتھ اللہ عزوجل سے رجوع کرنا ہو گا۔


اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین اسلام پر چلنے کی توفیق دے اور ہمیں اور ہماری نسلوں کو دجالوں کے خلاف جنگ کرنے میں امام مہدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے لشکروں میں ملنے کی توفیق دے۔ 




Motivations,Information,Knowledge, Tips & Tricks, Solution, Business idea,News,Article,Islamic, Make Money,How to,Urdu/Hindi, top,Successes,SEO,Online Earning

No comments:

Post a Comment