How to Start a Small Business
آپ کیسے اپنے کاروبار کو
بہتر بنا سکتے ہیں۔
اسلام علیکم !
تمام دوست خیر یت سے ہونگے۔ آج ہمارا ٹاپک چھوٹا
کاروبار جو گلی محلوں میں کیا جاتا ہے اس کو بہتر کیسے بنایا جا سکتا ہے۔ اگر آپ
ایسا کاروبار شروع کر رہے ہیں جو اس محلے یا گلی کی ڈیمانڈ ہے تو آپ کو کاروبار
چند دنوں کے اندر اندر بہت ترقی کرے گا ۔ اس کی مثال میں اسطرح سے دے سکتا ہوں کہ
آپ نے اپنے محلے میں دیکھا ہو گا ۔ وہ کاروباری حضرات جو صرف کریانہ کا سامان رکھ
کر بیٹھے ہوئے ہیں کم کماتے ہیں بنسبت ان لوگوں کے جو ایک جنرل سٹور کے ساتھ ساتھ
یعنی کریانہ کے سامان کے ساتھ ساتھ ایزی لوڈ بھی چلا رہے ہیں۔ تو چلین اج کا ٹاپک
شروع کرتے ہیں کہ کیسے ایک چھوٹا سا کاروبار شروع کر کے اس سے پیسے بھی
کمائیں اور ساتھ ساتھ اپنے کاروبار کو بھی بہتر کرتے چلے جائیں۔ اس کے لیے کوئی
بہت بڑی یا بہت زیادہ محنت کی ضرور نہیں بلکہ ایک اچھی اور پرفٹک سوچ ہی آپ کے
کاروبار کو بہتر بنا سکتی ہے۔ اس کے لیے کرنا کیا ہے؟
سب سے پہلے آپ ایک ماہ سے تین ماہ تک اس کاروبار کی ہیبت و
نوعیت وغیرہ کو جانچیں ، اس کی پیچیدویوں کو سمجھیں نقصان کو دیکھیں ۔ اور پھر
کاروبار شروع کر یں۔ آپ کوفائدہ کے ساتھ ساتھ نقصان بھی ہو گا ۔ جو آپ نے بر داشت
کرنا ہے کیونکہ کاروبار میں وہ شخص کامیاب ہی نہیں ہو سکتا جو نقصان کو بر داشت
کرنے کی صلاحیت ہی نہ رکھتا ہوں۔ ہمیشہ وہ دکانیں سب سے زیادہ چلتی ہیں جن کے پاس
تھوڑا تھوڑا لیکن سب مال موجود ہو ۔اگر دو شخص 5 ،5 لاکھ روپے انویسٹ کر کے ایک ہی
محلہ یا گلی میں کاروبار شروع کر تے ہیں تو سب سے زیادہ اس دکاندار کی دکان چلتی
ہے جس نے ہر قسم کا سامان رکھا ہوا ہے۔ اگر ان مین ایک شخص صرف اپنے محلے یا گلی
میں آٹا ، چینی ، پتی ہی رکھ کر بیٹھ جاتا ہے اور دوسراشخص آٹا، چینی ، پتی
، سبزی اور ایزی لوڈ وغیرہ کو رکھ کر بیٹھ جاتاہے تو آپ خود ہی بتائیں کے سب سے
زیادہ گاہک کس دکاندار کے بنیں گے۔
اس کے علاوہ انٹر نیٹ کی زبان میں ایک لفظ استعمال ہوتا ہے
کی ورڈز اس کا مطلب ہوتا ہے کے لوگ کون سے الفاظ استعمال کرتے ہیں کسی بھی چیز کو
حاصل کرنے کے لیے ۔ اس میں خاص بات یہ ہے کہ یہ لفظ انٹر نیٹ اور عام زندگی دونوں
میں لاگو ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے کاروبار میں گاہک اور انٹر نیٹ میں وورز آتے
ہیں۔آج ہمارا ٹاپک چونکہ صرف اور صرف گلی محلے کی دکانداری پر ہے اس لیے کسی دوسری
لکچر میں انٹر نیٹ پر بات کریں گے تو چلیں ٹاپک کی طرف دوبارہ چلتے ہیں۔
لوگوں کو کان سے پکڑ کر اپنی دکان پر لائیں۔
لوگوں کو کان سے پکڑ کر اپنی دکان پر لائیں کا یہ مطلب نہیں
کے ان کے گھر میں گھس کر ان کو کان سے پکڑ کر اپنی دکان پر لائیں۔ اس کی مثال میں
یوں دیتا ہوں کہ آپ ہر روز ٹی وی دیکھتیں ہیں۔ سب سے زیادہ اشتہارات وغیرہ سم
وغیرہ کی کمپینیوں کے چل رہے ہوتے ہیں ۔ ان کو کیا ضرورت ہے ہر شخص کو سم اور لوڈ
کی ضرورت پڑتی ہے۔ اور وہ دکان سے کروا بھی لیتے ہیں ۔ لیکن یہ لوگ ٹی وی پر
اشتہار کیوں دیتے ہیں جی جناب یہ لوگوں کو کان سے پکڑ کر ہی لا رہے ہیں ۔ اپنی دکان
پر اس کے علاوہ صاحب کے اشتہارات وغیرہ ، سرف وغیرہ کے ، اور اس کے علاوہ دیگر
اشتہارات وغیرہ اس لیے چل رہے ہوتے ہیں کہ لوگوں کے زہن میں ایک ہی بات بیٹھے اور
وہ صرف اور صرف ہماری کمپنی یا پروڈکٹ وغیرہ کا ۔
ایڈور ٹائز منٹ کیسے کریں۔
1)۔ بہت ہی اچھا سوال ہے ہر کاروبار کی
اپنی نوعیت ہوتی ہے۔ اگر آپ محلے ، گلی میں کاروبار کر رہے ہیں تو سب سے اچھا اور
آسان طریقہ اس محلے کی آبادی اور اس کے ساتھ والی آبادی کی تعداد کے بابر چھوٹے
اشتہارات تقسیم کرین اور خود کرین جو انسان خود کام کرتا ہے اس کو بہت فائدہ حاصل
ہوتا ہے۔ ہر گھر میں اشہتارات ایسے پھینکے جیسے بجلی والے بل پھینکتے ہیں۔ اس کا
فائدہ آپ کو یہ ہوگا اگر ایک محلے کی آبادی 1000 ہے تو کم از کم 750 لوگ اس کو
پڑھین گے ۔ اور باقی 250 لوگ اس کا جہاز بنا کر اڑائیں گے لیکن آپ نے پریشان نہیں
ہونا ۔
2)۔ اس کے بعد ہر روز کم از کم اپنے
محلہ گلی کے 50 لوگوں کو سلام کرین ان کا احوال پوچھیں اور ان کو اپنی دکان پر
بیٹھنے کا کہیں اور ساتھ میں چائے کا بھی پتہ کریں۔ عموما ً ہر روز اگر آپ کی شاپ
پر یا باہر کھڑے کھڑے 50 میں سے 10 لوگ بھی ایک نگاہ آپ کی دکان پر ڈالتے ہیں تو
یقین مانیں ان میں سے 7 لوگ آپ کے گاہک بن جائیں گے ۔
3)۔ اس کے علاوہ تیسرا فارمولا اگر کوئی
چھوٹا بچہ یا بچی آپ کی دکان پر آتا ہے تو اس کو شہزادی ، بیٹا ، اور دیگر اچھے
اچھے القبات سے بلائیں۔ اور خاص طور پر اس وقت جب ان کے والدین یا بڑا ان کے ساتھ
موجود ہو اور اس وقت اگر اپ مسکرا کر اس بچے کے گالوں پر ہلکی سی تھپکی اور ساتھ
میں یہ کہہ دیں بہت ہی پیارا اور معصوم ہے تو کنفرم وہ گاہک آپ کا ہوگا ۔ اس کے
علاوہ بڑوں کو خاص طور پر عورتوں کو جتنی بھی عمر کی ہونگی چاہئے آپ سے 100 سال
بڑی ہی کیوں نہ ہو باجی ، آپی اور اپنے علاقہ کی نسبت کے مطابق ادب سے نام لیکر ان
کو مخاطب کریں۔ اور اگر کوئی بوڑھا شخص ہو تو جلد اٹھ کر کرسی ، بینچ وغیرہ پر ان
کو بیٹھا دیں اور ساتھ میں ان سے پوچھے بغیر ان کو پانی کا گلاس وغیرہ بھی ہاتھ
میں تھما دیں۔ اور ساتھ میں اگر گرمیاں ہیں تو ان کو پنکھے کے نیچے بیٹنے کا کہہ
دیں اور ساتھ میں با ادب طریقے سے یہ بھی ہیں کہ خیریت اتنی گرمی میں ۔
4)۔ تقریبا ایک ماہ تک ہر روز ایک ڈائری
بنا ئیں خفیہ ڈائری اس میں ہرروز فروخت ہونے والی اشیاء لکھیں اور ساتھ میں یہ بھی
لکھیں کہ محلہ کے کن لوگوں نے سب سے زیادہ مجھ سے کون سی چیز خریدی اس سے آپ کو
ایک اندازہ یہ بھی ہوگا کہ کون سی چیز سب سے زیادہ بکتی ہے اس میں ایزی لوڈ شامل
نہیں ہے۔ بلکہ دوسری چیزیں ہیں۔ اس کے بعد ان تمام لوگوں سے اچھے روابط قائم کریں
جو آپ کے سب سے زیادہ خریدار ہیں اور کوشش کریں کہ اگر وہ آپ کی دکان پر موجود ہین
تو ان کو سردیوں میں چائے ، قہوہ وغیرہ پلائین اور گرمیوں میں کولڈ ڈرنگ وغیرہ ۔
اور اگر ان کے چھوٹے بچےان کے ساتھ ہیں تو ان کے ساتھ میں بسکٹ یا کوئی اچھی سی
ٹافی تھما دیں۔
5)۔ اس کے علاوہ اگر کوئی شخص آپ کی
دکان پر آکر کوئی چیز مانگتا ہے جو آپ کے پاس موجود نہیں تو اس کو یہ مت کہیں کے (
نہیں ہے ) نی ہے ) ہمارے پاس نہیں ہے) یا اس طرح کے دیگر الفاظ استعمال مت
کریں ۔ اگر آپ نے یہ الفاط استعمال کیے تو آپ نے اس گاہک کو اپنے سے جدا کر
دیا بلکہ کہیں کہ جی میں دیتا ہوں اور اٹھ کر کسی بھی جگہ پر تھوڑا سا چیک کرنے کے
بعد اس کے منہ کی طرف دیکھیں اور مسکرائیں اور پھر کہیں غالباً ختم ہو گئی ہے میں
میں بازار سے لانا پھول گیا ہوں ۔ چٹ میں تو لکھی تھی پتہ نہیں کیوں نہ لا سکا ۔
اتنا کہنے کے بعد اس سے اس کا احوال اور بچوں کی خریدیت بھی پتہ کر لیں۔ اور اگروہ
یہ کہے کے کہاں سے ملے گی تو اس کو کسی ایک دکان کا مت بتائیں بلکہ یہ کہیں کہ کس
طرف جا رہے ہیں ۔ جس طرف وہ جا رہے ہیں وہاں کی تین سے چار دکانوں کے نام اکٹھے
بول کر کہیں وہاں سے مل جائے گی ۔ اس سے آپ کو فائدہ اور نقصان کیا ہوگا ۔وہ یہ کہ
اگر آپ اس کو یہ کہتے ہیں کہ فلاں دکان سے مل جائے گی تو اس کے ذہن میں وہ دکان
ہمیشہ کے لیے فیلڈ ہو جائے گی ۔ اور وہ جب بھی کوئی چیز کا متلاشی ہو گا تو اس کے
ذہن میں آپ کے بارے میں یہ آئے گا کے شاید نہ ہو چلوں سیدھا اسی دکان پر چلتے ہیں۔
اس کے وہ ہمیشہ کے لیے وہاں چلتا بنے گا ۔ اس کے علاوہ جب آپ ان کومختلف
دکانوں کا بتائین گے تو پھر وہ آپ ہی کی شاپ پر آئیں گے کیونکہ ان کے ذہن میں ایک
دکان کی نسبت دو تین، چار دکانیں یاد رکھنا بڑا مشکل ہوگا ۔ تو پھر وہ پلٹ کر آپ
کے پاس ہیں آئیں گے ۔
6)۔ جب آپ کسی بھی چیز کو تول رہے ہیں
تو کوشش کریں کہ اگر ایک شخص آپ کو ایک کلو چینی کا کہتا ہے کہ تول دیں تو آپ آدھا
کلوکے قریب چینی شاپر (لفافے) وغیرہ میں ڈال کر ترازو پر رکھ دیں اور دوبارہ تھوڑی
تھوڑی چینی لفافے میں ڈالے اس سے شاہک کو بڑی خوشی ہوتی ہے۔ کہ اس کے حاصل کردہ
لفافے میں کافی سارا مال آ رہا ہے۔ اسی طرح اگر ایک مٹھائی کے دکان والا شخص
مٹھائی کے ڈبے مین ترازو پر ڈبہ رکھنے کے بعد اوپر سے اور مٹھائی ڈالتا ہے
تو گاہک کو بڑی خوشی ہوتی ہے۔ اس سے وہ بڑا مطمئن ہوتا ہے۔ لیکن اگر آپ ایک
کلو چینی طولنے کے لیے پہلے ہی ایک لفافہ میں دو کلو چینی ڈال دینگے اور ترازو پر
رکھنے کے بعد اس میں سے نکالیں گے تو گاہک بڑا دل برداشتہ ہوتا ہے۔
7)۔ سب سے ہم نقطہ اپنی دکان پر تھوڑی
تھوڑی چیزین رکھیں لیکن زیادہ چیزیں رکھیں اس سے آپ کو بہت فائدہ ہو گا۔ اور لوگوں
کے زہن میں بیٹھ جاتا ہے کہ وہاں دکان پر ہر چیز مل جاتی ہےَ
8)۔ کم پرافٹ سے کاروبار کو بہتر کریں
اگر ایک شخص مہینے کا 10000 روپے کا سامان آپ سے خرید رہا ہے چاہیے وہ نقد لے رہا
ہے یا قسطوں پر لیتا ہے۔ سامان سارا پیک کرنے کے بعد اگر دیکھیں کے اس کے دس ہزار
روپے سے آپ کو 500 روپے کا فائدہ ہوا ہے تو آپ 470 روپے کا فائدہ رکھیں اور
باقی 30 روپے کا اپنی طرف سے اس گاہک کو فائدہ دیں ۔ کوئی بھی ایک بسکٹ کا پیکٹ جو
10 سے 15 روپے کا ہو وہ گاہک کے سامنے اس کو بتا کر دیں گے یہ ہماری طرف سے آپ کو
تحفہ ہے۔ اورکوشش کرین صرف ایک ہی چیز مت دیں اگر 30 روپے کا آپ نے ان کو فائدہ
دینا ہے تو 10 سے 15 روپے کا بسکٹ باقی 6 سے 8 روپے کی ماچس اور 2 سے 5 روپے کی
بچوں کے لیے ٹافیاں دے دیں۔
9)۔ جب اپ سارا سامان پیک کر چکیں ہون
تو اس وقت اپنے کاروبار کا اشتہار جس کا سائز ایک پیج کے برابر ہو وہ بھی اس میں
ڈال دیں ۔ اور کوشش کریں ہر گاہک کا موبائل نمبر آپ کے پاس محفوظ ہو اور جب بھی
کوئی بچت سکیم آئے جیسے کے پتی کے ڈبوں میں مختلف چیزیں ہوتی ہیں۔ ان کے بارے میں
اپنے گاہک کو لازم بتائیں۔ جب اس طرح کی کوئی سکیم آتی ہے تو عموم لوگ گھر
میں وہ چیز ہونے کے باوجود خرید لیتے ہیں۔ اپنے گاہک وغیرہ کو لالچ دیں۔
10)۔ اپنے گاہک پر مکمل یقین مت کریں
لیکن اپنی پیاری سی گفتگو سے اس کے مائنڈ میں بیٹھا دیں کہ آپ اس پر مکمل اعتماد
کرتے ہیں۔
آپ ایک اچھے تاجر بن سکتے ہیں شرطیہ کے اگر آپ کو علم ہو
جیسے زندہ رہنے کے لیے آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے ویسے ہی ایک اچھے کاروبار کے لیے
ایڈ ورٹائزمنٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لیے لوگوں کو بتائیں کے آپ کیا کیا کر سکتے
ہیں۔ اپنی زبان سے مٹی کو سونا بنا کر بیچیں۔
No comments:
Post a Comment