Passive House Requirement | about Passive House - Gul G Computer

For Motivations,Information, Knowledge, Tips & Trick,Solution, and Small Business idea.

test

Tuesday, January 2, 2024

Passive House Requirement | about Passive House

 Passive House Requirement | about Passive House 

Passive House

سردی میں گرم، گرمی میں ٹھنڈے رہنے والے گھر

یہ ایسے گھر ہیں ۔ جنہیں موسمیات سے موافقت رکھنے والے مکانات کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ا ن عمارتوں کو سینٹرل ایشیاء اور ایران وغیرہ میں "بادگیر" عمارت کہتے ہیں۔ جو عمارت کے اپنے فن تعمیر کا استعمال کرتے ہوئے انہیں سرد مہینوں میں گرم اور گرم مہینوں میں ٹھنڈا رکھنے  کے قابل بنا دیتے ہیں اور جو بجلی کے خرچے کو 90 فیصد تک کم کر سکتے ہیں۔

پاسیو ہاؤس انسٹیٹیوٹ

ایک جرمن ادارہ ہے جس نے "بادگیر " یا موسمیات سے موافقت رکھنے والے تعمیراتی معیارات ، قائم کیے ہیں۔ یہ معیارات اب پوری دنیامیں مقبول ہو رہے ہیں۔ دوسرے لفظو ں میں توانائی کے استعمال کو کم کرنے کا انحصار صرف تھر مو سٹیٹ کو کم کرنے ، سردیوں میں گرم لباس پہننے یا گرمیوں میں گرم رہنے کی  عادت پر نہیں  ہونا چاہیے۔ بلکہ اس مقصد کے لے فن تعمیر سے مدد حاصل کرنی چاہیے اور ایسا ممکن ہے۔

www.passivehus.com


بنیادی اصولوں کی ایک سیریز پر عمل کرتے ہوئے ، جیسے اچھی موصولیت ( انسو لیشن) اور شمسی واقفیت اور ارد گرد کے موسمی حالات کے مطالعے سے " باد گیر " یا موسمیات سے مواقفت رکھنے والے مکانات ، توانائی کے اثرات کو کم سے کم سطح تک لا سکتے ہیں ۔ اگرچہ ، عام طور پر موحولیات دوست گھروں کو شاندار اور پر تعیش تعمیرات کے ساتھ جوڑا جاتا ہے۔ یا جو بہت رومانوی خوابیدہ  جگہوں پر واقع ہے۔ حقیقت میں کوئی بھی گھر، یہاں تک کہ ایک ہلکا مضافاتی اپارٹمنٹ بلاک ، ایک باد گیر یا موسمیات سے موافقت رکھنے والا گھر ہو سکتا ہے۔

مثال کے طور پر ایسا تصور اور تعمیرات کی خصوصیات جن کی بنیاد پر ایسی عمارتیں بنائی جاتی ہیں۔ وہ ایک سرد ملک میں ایسی ہوں گی ۔ جہاں سورج کی حدت سے زیادہ  سے زیادہ استفادہ کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔ جبکہ ایک ایسے خطے جہاں گرمیوں میں جھلسا نے والی گرمی ہوتی ہے وہاں سایہ دار جگہیں  بنانے کی کوشش کی جائے گی۔

باد گیر یا مو سمیات سے موافقت رکھنے والےمکانات کا مقصد یہ ہے کہ وہ رہ سال زیادہ سے زیادہ 15 کلو واٹ فری مربع  میٹر بجلی استعمال کرتے ہیں اور 25 کلو واٹ ان کےلیے جن کی ان معیارات کے ساتھ تزئین و آرائش کی گئی ہے۔ ایک روایتی گھر ہر سال 150 سے 300 کلو واٹ فی مربع میٹر کے درمیان بجلی استعمال کر سکتا ہے۔ باد گیر یا موسمیات سے موافقت رکھنے والا فن تعمیر زمانہ قدیم سے موجود ہے۔ پوری  تاریخ میں مختلف  لوگوں نے اپنے ماحول میں دستیاب وسائل کو استعمال کر نےاور جغرافیہ اور موسم کےمطابق  ایسے مکانات بنانے کی کوشش کی ہے۔ جو انہیں ایک قابل قبول سطح کا آ رام فراہم کرتے ہیں۔ جیسے افریقی  ملک مالی کے کچے گھر، صحارا  کی سخت دھوپ میں اندر سے ٹھنڈے مکانات یا قطب شمالی کے علاقوں میں مقامی لوگوں کے ایگلو ، پائیداد اور موسمیات سے موافقت رکھنے والی رہائش گاہیں۔

تاہم 20 ویں صدی  میں جدید ایئر کنڈیشنگ اور ہیٹنگ نظام کی ایجاد کے ساتھ فن تعمیر بڑی حد تک اپنے ارد گرد کی آب و ہوا کے مطابق تعمیرات کے تصور سے الگ ہو گیا۔ مثال کے طور پر دھوپ  والے علاقے میں شیشے سے بنی عمارات کو ایئر کنڈیشنر سے ٹھندا رکھا جا سکتا ہے۔ ہیٹنگ بوائلر ،چاہیے  گیس ہو یا تیل ، گھروں کو گرم رکھتے ہیں۔ یہاں تک کہ ایسی کھڑکیوں پر بھی انحصار کرنا پڑتا ہے جو مکمل طور پر بند بھی نہیں ہوتیں۔

اس طرح کا پہلا پاسیو ہاؤس 1991ء میں بنایا گیا تھا۔آج دنیا بھر میں ہزاروں عمارتیں اس طرز تعمیر کے مطابق کھڑی  کی جا رچکی ہیں ۔ باد گیر یا موسمیات سے موافقت رکھنے والے گھر کے معیار کا تعین کرنے کے پانچ بنیاد اصول ہیں۔

حرارتی موصلیت(تھرمل انسولیشن)

 
Passive House

باد گیر گھروں میں  بہترین تھرمل انسولیشن ہوتی ہے۔ جو روایتی  عمارتوں سے تین گنا زیادہ ہو سکتی ہے۔ کافمین بتاتے ہیں کہ سرد موسم میں آپ کو انسولیشن کی 20 یا 30 سینٹی میٹر کی تہوں کو استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ حالانکہ معتدل موسموں میں اس کا اتنا  موٹا  ہونا ضروری نہیں ہے۔ یہ حفاظتی تہہ جو گھر کے چاروں سے طرف سے سردی یا گرمی کے داخلے اور اس کےنقصان دونوں کو روکے گی۔

ہوا بند جگہ ( ایئر ٹائیٹ)

اگر ایک گھر میں عمیاری انسولیشن نصب کی گئی ہے لیکن اسے اچھی طرح سے ہوا بند یا سیل نہیںکیا گیا ہے تو گرمی ان سوارخوں یا خلا سے نکل جائے گی اور غیر آرام دہ راستے بن جائیں گےجن سے توانوائی کی کارکرگی ختم ہو جائےگی۔ پاسیو ہاؤس عمارتوں میں ہوا کےآنےجانے کےرستوں کو مکمل بند کرنےکےاصول کو مد نظر رکھا جاتا ہے اور اس کے لیے یہ اچھی طرح ٹیسٹ کےجاتے ہیں جن میں ہوا کو گھروں میں  دباؤ سےچھوڑا جاتا ہے۔تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ کہاں سےلیک ہو تی ہے اور پھر ان جگہون کو مزید ٹائیٹ کیا جا تا ہے۔

معیاری گھر اور دروازے

توانوائی کا ایک بہت اہم حصہ جو ہم گھر کو گرم کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں وہ گرمی کھڑکیوں سے لیک ہوتی ہے۔ موسمیات سےموافقت  رکھنے والے مکانات نا صرف زیادہ سے زیادہ شمسی توانائی  سےفائدہ اٹھانےکے لیے گھر کے کھلنے کی سمت کا زیاد سےزیادہ خیال رکھتے ہیں بلکہ  گرمی کےنقصان سےحتی الا مکان بچنے کے لیے ٹرپ  گلیزڈ کھڑکیاں بھی استعمال کرتے ہیں۔

تھرمل برجز کی کمی

یہ وہ پوائٹس  ہیں جہاں انسولیشن ( موصل ) کی سطح کو نقصان پہنچتا ہے اور وہ ٹوٹ جاتی ہے۔ ( مثال  کے طور پر کیل یا المونیم کی کھڑکی کے فریم) اوراس کیوجہ سے گرمی عمارت میں داخل ہو سکتی  ہے۔

گرمی کی بحالی کے ساتھ وینٹی لیشن کا نظام

سردیوں میں ہوا کے لیے کھڑکیوں کو کھولتے وقت اندر کی گرمی ختم ہو جاتی ہے اور اسی طرح گرمیوں میں ٹھنڈک ختم ہو جاتی ہے۔ موسمیات سے موافقت رکھنے والے گھروں میں ایک میکنیکل ویٹیلیشن سسٹم نصب ہوتا ہے۔ جو ہوا کو فلٹر کرتا ہے۔ اور داخل ہونے والی ہوا کو گرم کرنے کے لیے گھر کی اپنی حرارت کو بحال کرتا ہے۔ا گر کسی گھر  میں یہ سسٹم نصب ہو تو وہاں کھڑکیوں کا کھولنا ضروری نہیں ہے۔

کیا میں اپنے گھر کو موسمیات موافقت کا حامل بناسکتا ہوں؟

 کوئی بھی گھر موسمیات  سے موافقت رکھنے والا بن سکتا ہے۔ سب سے زیادہ کار آمد گھر وہ ہو گا جو پہلے ہی ان معیارات کےساتھ بنایا گیا ہو ۔ لیکن کافمین کہتے ہیں کہ گھروں کی تزئین و آرائش پاسیوہاؤس تصور کےبعد بھی کی جا سکتی ہے۔

 

 

No comments:

Post a Comment