China economy
growth |
China economic analysis - china & world
economic growth
In this
dialogue you will learn how China is hitting the world with its successful
economy. And especially in wheat and other commodities, it is strengthening its
reputation all over the world by increasing day by day. Besides, in the times
to come, China will have no shortage of wheat and other commodities, or from
any other country. There will be an invitation.
گندم کی بمپر فصل چین اور دنیا کے غذائی تحفظ کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے
14 جون تک، چین میں گندم کی کٹائی کا رقبہ 247 ملین مو تک پہنچ گیا
، جو اس سال کے گندم کی کٹائی کے 80 فیصد کام کو مکمل کر رہا ہے، اور اب یقین ہو گیا
ہے کہ موسم گرما کے اناج کی اچھی فصل ہوگی۔ اس سال کے اس خاص دور میں، چین کی گندم
کی بمپر فصل چین کے اپنے اور عالمی غذائی تحفظ کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے، جس نے
بین الاقوامی برادری کی طرف سے بڑے پیمانے پر توجہ مبذول کرائی ہے۔
چائنہ کی آبادی کے حساب سے گندم کی گروتھ ریشو
دیگر ممالک اور چائنہ کی اکنامی کا مقابلہ
پیچیدہ
بین الاقوامی صورتحال، مسلسل تنازعات اور خوراک کے شدید بحران کے پیشِ نظر، بین الاقوامی
برادری قدرتی طور پر گندم کے سب سے بڑے پیدا کرنے والے اور صارف چین میں گندم کی کٹائی
پر پوری توجہ دیتی ہے۔ تاہم، کچھ بیرون ملک میڈیا کا خیال ہے کہ "چین دنیا کا
سب سے بڑا گندم پیدا کرنے والا اور صارف ملک ہے، اور یہ گندم کی قیمتوں کا اگلا پریشر
پوائنٹ ہوگا۔" کچھ لوگوں کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ اگر چین بین الاقوامی منڈی سے
اناج خریدنے کے لیے اپنے زرِمبادلہ کے بھاری ذخائر کو استعمال کرتا تو اس سے
بین الاقوامی خوراک کا بحران مزید شدت اختیار کر جائے گا۔ اس طرح کے مذموم دعوے کے
جواب میں چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے مئی کے آخر میں ایک باقاعدہ
پریس کانفرنس میں کہا کہ چینی حکومت نے ہمیشہ غذائی تحفظ کے مسائل کو بہت اہمیت دی
ہے۔ چین کے پاس چینی عوام کے چاول کے پیالے کو اپنے ہاتھوں میں مضبوطی سے تھامنے کے
لیے اپنی طاقت پر انحصار کرنے کی قابلیت اور
اعتماد موجود ہے، اور خوراک کو ذخیرہ کرنے کے لیے بین الاقوامی منڈی جانے کی ضرورت
نہیں ہے۔
جی
ہاں، جیسا کہ چینی صدر شی جن پھنگ نے اشارہ کیا، چینی عوام کا چاول کا پیالہ ہر وقت
اپنے ہاتھ میں ہونا چاہیے، اور چاول کا پیالہ چینی اناج سے بھرا ہونا چاہیے۔ اس کے
ساتھ ساتھ، چین جنوب-جنوب تعاون کا سخت حامی ہے اور خوراک کی حفاظت میں بین الاقوامی
تعاون کے لیے پرعزم ہے، اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن جیسے چینلز کے
ذریعے ترقی پذیر ممالک کو اپنی صلاحیت کے اندر امداد فراہم کرتا چلا آ رہا ہے۔ لوگ
یہ یقین کر سکتے ہیں کہ غذائی تحفظ کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور بنی نوع انسان کے
ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لیے، چین اپنی پوری کوشش کرتا رہے گا اور عالمی پائیدار
ترقی میں قوتِ محرکہ اور چینی دانشمندی کا
حصہ ڈالنے کے لیے مسلسل محنت کرتا رہےگا۔
Awesome atopic
ReplyDelete