Shajra Sharif of Muhammad | Shajra Sharif of Ismaiel | Karbala |
Roza Imam Hussain | Grave of Imam Hussain | Karbala | Imam Hussain |
حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بہادر فوجی جوان
حضرت سید نا وہب
ابن عبدلالہ کلبی رضی اللہ تعالیٰ عنہ قبیلہ بنی کلب کے نیک خو اور خوبرو جوان
تھے۔ عنفوانِ شباب، امنگوں کا وقت اور بہاروں کے دن تھے۔ صرف سترہ روز شادی کو
ہوئے تھے۔ ابھی بساط عشرت و نشاط گرم ہی تھی کہ والدہ ماجدہ تشریف لائی جو ایک
بیوہ خاتون تھیںَ اور جن کی ساری کمائی اور گھر کا چراغ یہی ایک نوجوان بیٹا تھا ۔
مادر مشفقہ نے رونا شروع کر دیا ۔ بیٹا حیرت میں آکر ماں سے پوچھتا ہے۔ پیاری ماں۔
رنج و ملال کا سبب کیا ہے؟ مجھے یاد نہیں پڑتا کہ میں نے اپنی عمر میں کبھی آپ کی
نا فرمانی کی ہو۔ نہ آئندہ ایسی جات کر سکتا ہوَ آپ کی اطاعت و فرماں برداری مجھ
پر فرض ہے۔ اور مین ان شاء اللہ عزجول تاب زندگی مطیع و فرمانبردار رہوں گا ۔ ماں
! اپ کے دل کو کیا صدمہ پہنچا اور آپ کو کس گم نے رلایا ؟ ۔ میری پیاری ماں! میں
آپ کےحکم پر جان بھی فدا کر نے کو تیار ہوں آپ غمگین نہ ہوں۔ سعادت مند اکلوتے
بیٹے کی یہ سعادت مندانہ گفتگو سن کر ماں اور بھی چیخ مار کر رونے لگی اور کہنے
لگی ۔ اے فرزند دلبند ! تو میری انکھ کا نور ، میرے دل کا سرور ہے۔ اے میرے گھ رکے
روشن چراغ اور میرے باغ کے مہکتے پھول ! یں نے اپنی جان گھلا گھلا کر تیری جوانی
کی بہار پائی ہے۔ تو ہی میرے دل کا قرار اور میری جان کا چین ہے۔ ایک پل تیری
جدائی
اورایک لمحہ تیرا فراق مجھ سے برداشت نہین ہو سکتا ۔
Ahl al-Bayt |
مادر ! میں نے تجھے اپنے خون جگر پلایا ہے۔ آج اس وقت
دشت کربلا مین نواسہ محبوب رب ذو الجلال، مولی ٰ مشکلکشا کا لال ، خاتون جنت کا
نونہال ، شہزادہ خوش خصال ظلم و ستم سے نڈھال ہے۔ میر ے لال! کیا تجھ سے ہو سکتا
ہے۔ کہ تواپنی جان اس کے قدموں پر قربان کر دالے ! اس بے غیرت زندگی پر ہزار تف ہے
کہ ہم زندہ رہیں اور سلطان مدینہ منورہ شہنشاہ مکہ مکرمہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ
والہ واصحابہ وسلم کا لا ڈالا شہزادہ ظلم
و جفا کے ساتھ شہید کر دیا جائے۔ اگر تجھے میری محبتیں کچھ یا دہوں اور تیری پرورش
مٰں جو مشقتیں میں نے اٹھائی ہیں۔ ان کو تو بھولا نہ ہو تو اے میرے چمن کے مہکتے
پھول ! تو پیارے حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سر پر صدقے ہو جا ۔ سیدنا وہب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی۔ اے مادر مہربان
خوبئی نصیب یہ جان شہزادہ حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر قربان ہومیں دل و جان سے
آمادہ ہوںَ ایک لمحہ کی اجازت چاہتا ہوں تاکہ اس بیبی سے دو باتیں کر لوں جس نے
اپنی زندگی کے عیش و راحت کا سہرا میرے سر پر باندھا ہے۔ اور جس کے ارمان میرے سوا
کسی کی طرف نظر اٹھا کر نہں دیکھتے ۔ اس کی حسرتوں کے تڑپنے کا خیال ہے۔ اگر وہ
چاہے تو اس کو اجازت دے دوں کہ وہ اپنی زندگی کو جس طرح چاہیے گزارے ۔ ماں نے کہا
بیٹا ! عورتیں نا قص العقل ہوتی ہیں۔ مبادا تو اس کی باتوں میں آجائے اور یہ سعادت
سرمدی تیرے ہاتھوں سے جاتی رہے۔
Name of Karbala Shaheed | Shaheed Karbala | Imam Hussain | Ali |
سیدنا وہب رضی
اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی ۔ پیاری ماں۔ ! امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی محبت
کی گرہ دل میں اسیی مضبوط لگی ہے کہ ان شاء اللہ عزوجل اس کو کوئی کھول نہٰیں سکتا
۔ اور ان کی جاں نثاری کی نقش دل پر اس طرح کندہ ہے جو دنیا کے کسی بھی پانی سے
نہیں دھو یا جا سکتا ۔ یہ کہہ کر بی بی کی طرف آئےا وراسے خبر دی کہ فرزند رسول صلی
اللہ تعالیٰ علیہ والہ واصحابہ وسلم ابن فاطمہ ، بتول گلشن مولیٰ علی کے مہکتے
پھول میدان کربلا میں رنجیدہ ملول ہیں۔ غداروں نے ان پر نر غہ کیا ہے۔ میری تمنا
ہے کہ ان پر جان قربان کر وں۔ یہ سن کر نئی دہلن نے ایک آہ سر دول پر درد سے
کھینچی اور کہنے لگی : اے میرے سر کے تاج ! افسوس کہ میں اس جنگ مٰن آپ کے ساتھ نہیں دے سکتی ۔
شریعت اسلامیہ نے عورتں کو لڑنے کے یلے میدان میں آنے کی اجازت نہیں دی۔ افسوس !
اس سعادت میں میرا حصہ نہیں کہ تیرے ساتھ میں بھی دشمنوں سے لڑک کر امام عالی مقام
رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر اپنی جان قربان
کروں۔ سبحن اللہ آپ نے تو جنتی چمنستا کا ارادہ کر لیا وہاں حوریں آپ کی خدمت کی آ
رزو مند ہوں گی۔ بس ایک کرم فرما دیں کہ جب سرداان اہلبیت علیہم الرضوان کے ساتھ جنت میںآپ کیلئے نعمتیں حاضر کی جائیں
گی اور جنتی حوریں آپ کی خدمت کیلئے حاضر ہوں گی ۔ اس وقت آپ مجھے بھی ہمراہ رکھیں۔
اپنی اس نیک لہن
اور بر گزیدہ ماں کو لے کر فرزند رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ واصحابہ
وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ دلہن نے عرض
کی ! اے ابن رسول ! شہدا گھوڑے سے زمین پر
گرتے ہیں حوروں کی گود میں پہنچتے ہٰن اور غلمان جنت کمال اطاعت شعاری کے
ساتھ ان کی خدمت کرتے ہی۔ یہ حضور پر جان کی تمنا رکھتے ہیں۔ اور میں نہایت ہی بے
کس ہوںَ کوئی ایسے رشتہ دار بھی نہیں جو میری خبر گیری کر سکیں۔ التجاء یہ ہے کہ
عرصہ گاہ محشر میں میری ۔ ان سے جدائی نہ
ہو۔ اور دنیا مٰن مجھ غریب کو آپ کے اہلبیت اپنی کنزوں میں رکھیں۔ اور میری تمام
عمر آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی پاک بیبیوں
کی خدمت مین گزر جائے۔
حضرت امام عالی
مقام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سامنے یہ
تمام عہدو پیماں ہو گئے اور سیدنا وہب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بھی عرض کر دی کہ یا
امام عالی مقام ! اگر حضور تاجدار رسالت
صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ واصحابہ وسلم کی شفاعت سے مجھے جنت ملی تو مین
عرض کرو ں گا ۔ یا رسول اللہ صلی اللہ
تعالیٰ علیہ والہ واصحابہ وسلم یہ بی بی میرے ساتھ رہے۔ سیدنا وہب رضی اللہ تعالیٰ
عنہ امام عالی مقام رضی اللہ تعالیٰ عنہ
سے اجازت لے کر میدان مٰں چل دیے۔ یہ دیکھ کر لشکر اعدا پر لزرہ طاری ہو
گیا ۔ کہ گھوڑے پر ایک ما ہ رو شہسوار اجل
نا گہانی کی طرح لشکر کی طرف بڑھا
چال آ رہا ہے۔ ہاتھ میں نیزہ ہے
دوش پر سپر ہے۔ اور دل ہلا دینے والی آواز
کے ساتھ یہ رجز پڑھتا آ رہا ہے۔
فلفسہ کربلا پر وڈیو میں مکمل بیان دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
امیر حسین و نعم
الامیر
لہ لمعۃ کا
لسراج المنیر
فلفسہ کربلا پر مکمل تفصیلی وڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Map of Karbala | Karbala Map | Map | Karbala | Imam Hussain |
Complete Documentary of Karbala in Urdu | story of Karbala in Urdu |
old picture of Karbala | Karbala Picture | Old picture of roza imam Hussain |
Complete Documentary of Karbala in Urdu | Story of Karbala in Urdu | 2018
Old Picture of Karbala | Imam Hussain |
Roza Imam Hussain |
Roza Imam Hussain Karbala |
Roza Imam Raza |
Roza Bibi Sakina |
Complete Documentary of Karbala in Urdu | Story of Karbala in Urdu | 2018 |
Complete Documentary of Karbala in Urdu | Story of Karbala in Urdu | 2018 |
Complete Documentary of Karbala in Urdu | Story of Karbala in Urdu | 2018 |
Complete Documentary of Karbala in Urdu | Story of Karbala in Urdu | 2018 |
منازل قافلہ اہل بیت و آل محمد
اسیران کربلا کا بے کجا وہ اونٹوں پر سفر کربلا سے دمشق تک کا فاصلہ
کربلا سے کوفہ روانگی 47 میل
گیارہ محرم الحرام کوفہ سے قادیہ 45 میل
قادیہ سے تکسریت 138 میل
تکسریت سے موصل 222 میل
موصل سے سنجار 78 میل
سنجار سے نسیبین 65 میل
نسیبین سے عین دردہ 64میل
عین دردہ سے ھسران 60 میل
حسران سے راس عین 40 میل
راس عین سے کلیسا 68 میل
کلیسا سے حلب 39 میل
حلب سے قنسرین 19 میل
قنسرین سے معرۃالنعمان 20 میل
معرۃ النعمان سے شیرز 40 میل
شیرز سے کفر تا ب 10 میل
کفر تاب سے حماۃ 40 میل
حماۃ سے حمص 28 میل
حمص سے بعلبک 58 میل
بعلبک سے مستقلان 185 میل
مستقلان سے دمشق 175 میل
کل سفر 1441 میل
ان اس پورے راستے میں اہل بیت نے کوئی نماز نہیں چھوڑی اور نہ ہی قضاء کی ۔ اللہ پاک ان کے صدقے ہمیں بھی پنجگانہ نماز با جماعت پرھنے کی توفیق دے۔ اور جائز حاجات پوری فرمائے۔ آمین
Motivations,Information,Knowledge, Tips & Tricks, Solution, Business idea,News,Article,Islamic, Make Money,How to,Urdu/Hindi, top,Successes,SEO,Online Earning
No comments:
Post a Comment