Gul G Computer

Gul G Computer

For Motivations,Information, Knowledge, Tips & Trick,Solution, and Small Business idea.

test

Breaking

Sunday, October 6, 2024

Kali Mirch Mutton Karahi || Black Paper Mutton Karahi Recipe || Black Paper Mutton Karahi with Gravi

October 06, 2024 0
Kali Mirch Mutton Karahi || Black Paper Mutton Karahi Recipe || Black Paper Mutton Karahi with Gravi

Kali Mirch Mutton Karahi || Black Paper Mutton Karahi Recipe || Black Paper Mutton Karahi with Gravi

kali mirch mutton karahi


کالی مرچ کی کڑاہی

اجزاء۔

چکن 500گرام

لیموں کا رس 2-3کھانے کے چمچے

ہری مرچ 3-5عدد

ہرا دھنیا 2کھانے کے چمچے

دہی 1کپ

ادرک لہسن پیسٹ 2کھانے کے چمچے

گرم مصالحہ پاڈر 1چائے کا چمچہ

نمک حسبِ ذوق

کُٹی کالی مرچ 1کھانے کا چمچہ

تیل 2کھانے کے چمچے

مکھن 4کھانے کے چمچے

بھنا کٹا زیرہ 1چائے کا چمچہ

کریم 1/2کپ

کوئلہ 1ٹکڑا

ترکیب۔

ایک پین میں تیل گرم کرکے چکن کے ٹکڑے ڈالیں۔

ساتھ ہی ادرک لہسن کا پیسٹ شامل کرکے5سے 6منٹ تک فرائی کریں۔

پھر اس میں کٹی کالی مرچ، بھنا کٹا زیرہ، نمک اور دہی ڈال کر ہلکی آنچ پر پکائیں، اتنا کہ پانی خشک ہوجائے۔

اب گرم مصالحہ پاڈر،ہرا دھنیا،لیموں کا رس اور کریم شامل کرکے 2سے 3منٹ تک پکنے دیں۔

ٓآخر میں کوئلے کا دھواں لگائیں۔

سرونگ ڈش میں نکالیں۔اوپر سے کٹی کالی مرچ چھڑکیں اور کریم لگائیں۔

نان اور چپاتی کے ساتھ سرو کریں۔

 

Kali Mirch Mutton Karahi || Black Paper Mutton Karahi Recipe || Black Paper Mutton Karahi with Gravi

  • Kali Mirch Mutton Karahi
  • Black Pepper Mutton Gravy
  • Black Pepper Mutton Gravy Recipe
  • Kali Mirch Mutton Karahi Recipe
  •  Mutton Recipe
  • Lahori Mutton Karahi By BaBa Food RRC
  • Black Pepper Mutton Karahi
  • Black Pepper Mutton Gravy Recipe
  • Kali Mirch Mutton Karahi Recipe
  • Mutton Recipe
  • Mutton Black Paper
  •  Kali Mirch Gosht
  • Mutton Karahi
  • Mutton Masala
  • Mutton karahi Kali Mirch
  • Black Pepper Mutton Karahi Recipe
  • Deliciously Simple Recipe for Meat Lovers


Friday, October 4, 2024

How many Regions of Asia || The 6 Diverse Regions of Asia || Regions of Asia || how many country in regions of Asia

October 04, 2024 0
How many Regions of Asia || The 6 Diverse Regions of Asia || Regions of Asia || how many country in regions of Asia

How many Regions of Asia || The 6 Diverse Regions of Asia || Regions of Asia || how many country in regions of Asia  

How many regions of Asia


The 6 Diverse Regions of Asia 


ASIA

Asia, the largest contingent on Earth, is divided into six distinct regions, each with its own unique cultures, landscapes, and histories:

EAST ASIA:

The East Asia is Home to China, Japan, Korea, and Mongolia, this region boasts ancient civilizations, technological powerhouses, and the towering Himalayas.

SOUTHEAST ASIA:

Southeast Asia is Known for its tropical climate and rich biodiversity, it includes countries like Indonesia, Thailand, Vietnam, and the Philippines.

SOUTH ASIA:

South Asia is a continent that includes the Indian subcontinent, Pakistan, Bangladesh, Nepal, Bhutan, and Sri Lanka, as well as the formidable Himalayas to the north.

CENTRAL ASIA:

Central Asia in This region, which is landlocked and historically significant due to the Silk Road, includes Kazakhstan, Uzbekistan, Turkmenistan, Kyrgyzstan, the Uyghur region, and Tajikistan.

WESTERN ASIA:

Western Asia (or the Middle East): This region is of ancient civilizations and strategic importance. It includes Turkey, Saudi Arabia, Iran, Iraq, and other nations in the Arabian Peninsula and the Levant.

NORTHERN ASIA:

Northern Asia is primarily composed of the vast expanse of Siberia in Russia, characterized by its cold climate and sparse population.

Each of these regions contributes to Asia’s rich diversity, making it a continent like no other! 



Motivations,Information,Knowledge, Tips & Tricks, Solution, Business idea,News,Article,Islamic, Make Money,How to,Urdu/Hindi, top,Successes,SEO,Online Earning, Jobs, Admission, Online,

Friday, September 6, 2024

The Goat Life || Real or Fake Story || Indian Movie the Goat Life

September 06, 2024 0
The Goat Life || Real or Fake Story || Indian Movie the Goat Life

لاکھوں بے گناہ کشمیریوں کے قاتل کے ساتھ گلے ملو گے ۔۔تو تھوڑی سی پکڑ ہوگی ۔۔اللّٰہ کی طرف سے ۔۔۔اب چیخیں کیوں آسمان پر پُہنچ چکی ہے ۔۔۔۔اب اس فلم کو ایوارڈ ملے گا ۔۔۔۔The Goat Life || Real or Fake Story || Indian Movie the Goat Life

The Goat Life || Indian Movie The Goat Life


دی گوٹ لائف فلم کو لیکر انڈیا اور پورے گلف ممالک میں ایک مسلسل کنٹروورسی جنگ چھڑی ہوئی ہے یوں سمجھیں کہ پورا کرکٹ میچ چل رہا ہے کبھی باونسر کبھی بولڈ اور کبھی چھکا دونوں ملکوں سمیت عالمی میڈیا و سوشل میڈیا بھی اس ڈیجیٹل جنگ میں پوری طرح شریک ہے ۔

یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ سعودیہ کو ، اس کے سسٹم اور ان میں موجود خامیوں اور غیر انسانی ہونے کو کسی ایسے بڑے لیول پر ڈسکس کیا جا رہا ہو یا مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے

دراصل فلم کی عالمی پذیرائی اور اس کے نتیجے میں ہونے والی تھو تھو سے سعودی بوکھلا گئے ہیں، فلم گلف ممالک میں بین ہے قطر وغیرہ کو چھوڑ کر اس سے قبل یہ ناول بھی گلف ایریاز میں پابندی کا شکار ہی رہا ہے جو بعد ازاں سعودیہ کے علاؤہ تقریبا باقی سبھی گلف ممالک نے ہٹا دی تھی۔

فلم مسلسل سوشل میڈیا ، بین الاقوامی پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا پر اور سیاست کے ایوانوں میں مسلسل ٹروجن ہارس بنی ہوئی ہے کبھی کسی طرف سے کھینچا تانی کبھی کسی جانب جھکاؤ ۔

پچھلے دنوں سوشل میڈیا کے ایک انٹرٹینمنٹ گروپ گروپ فلمز سٹریٹ نے دعویٰ کیا کہ

سعودیہ نے فلم میں کفیل کا ظالمانہ کردار ادا کرنے والے یمنی ایکٹر طالب البلوشی پر سعودیہ میں داخلہ پر پابندی عائد کر دی ہے جو کہ خود اسی ایکٹر کی جانب سے تردید آ گئی کہ ایسا نہیں ہوا مجھے کوئی لیٹر نہیں موصول ہوا غالبا یہ بھی آندھی کی طرح اٹھنے والی خبر تھی جسے سعودیہ نے چپ چاپ دبا جانا ہی ضروری سمجھا۔

ابھی یہ گرد ٹھیک سے بیٹھی نہیں تھی کہ

کل فلم میں کام کرنے والے ایک اور اردنی ایکٹر عاکف عجم نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر باقاعدہ پوسٹ کر کے سعودیوں سے فلم میں کام کرنے پر معافی مانگ لی بقول اس کے میں نے سکرپٹ اچھے سے نہیں پڑھا تھا اور مجھے نہیں علم تھا کہ اینڈ پراڈکٹ پر یہ فلم سعودیوں کی تھو تھو پر ختم ہو گی۔ میں سعودیہ کی دل آزاری پر اور اس فلم میں کام کرنے پر معافی مانگتا ہوں ۔

(بیچارے نے ڈرتے ہوئے ہی معافی مانگ ڈالی کہ ہمارے مالک بادشاہ سلامت تو ترکی جیسے ملک میں ایک عالمی سطح کے صحافی جمال خِشوگی کا جو حشر کر چکے ہیں میرے ساتھ جانے کیا کریں.)

(اس کی پوسٹ کے نتیجے میں عربیوں سمیت لوگوں نے اس کی خوب چھترول کی ہے)

لیکن ایک بات تو طے ہے کہ سعودیہ نے گزشتہ سالوں میں جتنے بھی لبرل اقدام اٹھا کر سعودیہ کے امیج کو عام دنیا کے قابل قبول بنانے کی کوشش کی تھی اس پر نجیب کی Goat نے تھوک دیا ہے ۔

اصل کہانی۔

دی گوٹ لائف کی کہانی نجیب ملیالم انڈین مزدور کے سعودی مہم کے گرد گھومتی کے کہ کیسے وہ مزدوری کرنے اور اپنے خاندان کا پیٹ پالنے کو سعودیہ پہنچ کر اپنے باسز کا منتظر ہوتا ہے تو ائیر پورٹ سے ہی سعودی مقامی لوگوں کے ہتھے چڑھ جاتا ہے جو اسے دور دراز کے مقام پر غلاموں کی طرح قید کر کے سالہا سال تک صحرا کے غیر موافق جہنم زدہ ماحول میں جبری مشقت کرواتے ہیں۔

بلیسی کی ہدایت کاری میں بننے والی جو ملیالم سینما ہی سے ہدایتکار ہیں 'آدوجیویتھم'Aadujeevitham یا Goat Life میں پرتھوی راج سوکمارن نے نجیب کا کردار ادا کیا ہے،پرتھوی ملیالم سینیما کا تگڑا سپر سٹار ہے جو اس سے قبل سالار جیسی فلم سمیت شاندار فلموں میں اداکاری کر چکا ہے . فلم تارکین وطن کو درپیش مشکلات اور انسانی جانوں پر معاشی نقل مکانی کے نقصانات کا اخلاقی اور انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر تنقیدی نقطہء نظر پیش کرتی ہے ۔

The Goat Life

فلم دراصل اپنے آپ میں ہی ایک عجوبہ ہے فلم چونکہ سچے واقعات سے ماخوذ ہے لہذا فلم کا بنایا جانا بھی کئی طرح کے اتار چڑھاؤ کا شکار رہا, بنیادی ترین کام کہانی و سکرین پلے ڈرافٹ لکھنے کو سورس میٹیریل نجیب تھا یا اس پر لکھا گیا ناول Aadujeevitham ۔

نجیب جب کسی طرح قسمت کی مہربانی سے واپس انڈیا پہنچا تو اس نے اپنی کہانی یعنی ہڈ بیتی بنیامین نامی ملیالم کیرالہ کے رہنے والے رائٹر بنیامین کو سنائی ، جس نے اس پر ون آف بیسٹ سیلر ناول اسی نام سے یعنی Aadujeevitham جس کے معانی Goat Life کے بنتے ہیں شائع کیا اور اسی سے فلم کا مین سکرین پلے اور بنیادی معلومات نجیب سے ریویو کروانے کے بعد فلم کا حصہ بنی ۔

فلم کوویڈ کی وباء کی وجہ سے لیٹ ہوئی، اور کانز فلم فیسٹیول فرانس یا وینس فلم فیسٹیول میں سکریننگ کے مواقع حاصل کرنے کو مینج نا کر سکی ۔

فلم کا میوزک عرصے بعد دوبارہ تامل فلموں میں واپسی کرنیوالے لیجنڈری آسکر یافتہ موسیقار اے آر رحمان نے ترتیب دیا ہے جسے ملیالم اور ہندی دونوں زبانوں میں الگ سے ترتیب دیا گیا ہے اور اے آر رحمان کی ذندگی کے اب تک کے بہترین کاموں میں سے ایک ہے۔

فلم میں شامل ساونڈ ٹریکس میں نمایاں

0.28 - Khatti Si Woh Imli

5.57 - Meharbaan O Rahmaan

11.23 - Hope Song

15.00 - Badaweih

21.31 - Benevolent Breeze (instrumental)

26.50 - Istigfar

شامل ہیں فلم کی سینماٹوگرافی دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے صحرائی مناظر اور جذباتیت کو جس طرح پینٹ کیا گیا ہے اچھے اچھوں کے ہوش اڑا دینے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔

بہرحال اس سب میں پاکستانیوں نے ہمیشہ کی طرح پرائی شادی میں عبداللہ دیوانے والا کردار ہی ادا کیا ہے بلکہ ہر بار کی طرح ناچ ناچ کر گھنگرو توڑ ڈالے، کسی بیوقوف نے کسی خود ساختہ یوٹیوب ویڈیو کی بات کر کے اہل ایمان سعودیہ کو سفید لباس پہنانے کی پوری کوشش کی ہے جو اگرچہ خاصی بیوقوفانہ ہے کہ اس کو رہائی دلانے کے لئے سعودیوں نے چندہ اکٹھا کیا یا پھر کہ وہ حسن اخلاق سے متاثر ہو کر مسلمان ہو گیا

اطلاعا عرض ہے کہ وہ بیچارہ پہلے ہی پیدائشی مسلمان تھا ۔

 

 ہالیووڈ بالیووڈ کے دن گئے اب آسمان پر بس ساؤتھ چمکے گا۔

انسان کی خواہشات بعض اوقات اتنی سادہ اور حقیقی جزبات سے بھرپور ہوتی ہیں کہ وہ موقع ملنے پر کوئی بھی قدم اٹھا دیتا ہے حالانکہ اسے نہیں پتا ہوتا کہ وہ کس طرف جا رہا ہے یہ اس کے بھولے پن کی نشانی ہوتی ہے ایسا انسان اپنےکچھ گنے چنے رشتوں کے ساتھ ہی رہے تو بہت خوش رہتا ہے لیکن دوسروں کے ساتھ وہ بہت معصوم لگتا ہے

Film: Aadujeevitham' The Goat Life

IBDM" 8.4/10

میرا بس چلے تو میں دس میں سے آٹھ عشاریہ چار کی ریٹنگ دینے والوں کے ہاتھ کاٹ دوں

میں اپنے گھر سے صرف تیس کلو میٹر دور رہتا ہوں لیکن پھر بھی مجھے ہتا ہے کہ کیا کیا دیکھنا پڑتا ہے یہ تو پھربارڈر پار کی کہانی ہے

سچے واقع پر مبنی ایک فلم

فلم ایک ایسے انسان کی ہے جو روزی کی لالچ میں سعودیہ چلا جاتا ہے اس کو بتایا جاتا ہے کہ کمپنی میں نوکری اور کھانا پانی ملے گا

لیکن اسکا کفیل جو کہ ایک بدمعاش ہوتا ہے اسے لیجا کر ایک صحرا میں بھیڑ بکریوں کے ساتھ چھوڑ دیتا ہے جہاں چاروں طرف بکریوں کے علاوہ کوئی ذی روح نہیں ہوتی وہاں اسے کھانے کے نام پر آٹے کی موٹی روٹی دی جاتی ہے جو اسے نا چاہتے ہوئے بھی نگلنی پڑتی ہے پانی کی قلت(اتنی کہ جب وہ منہ پر پانی ڈالے تو کراہنے لگ جائے)اور انسانوں سے دور رکھتے ہوئے بھی اس پر ظلم کیا جاتا ہے

جب وہ بھاگنے کی کوشش کرتا ہے تو اس کے پاؤں توڑ دئے جاتے ہیں

تن تنہا انسان جس کو کسی کے نا ہوتے ہوئے بکریوں سے ہی انسیت ہو جائے

باقی وہ وہاں کیا کیا مصیبتیں جھیلتا ہے اور کیسے سروائیو کرتا ہے یہ آپ کو فلم دیکھ کر پتا چلے گا

مجھے پتا ہے کہ یہ چند الفاظ اس دردکی ترجمانی نہیں کر سکتے جو اس فلم میں دکھایا گیا ہے

فلم کے لیڈ کریکٹر پرتھوی راج سوکومارن(نجیب) ہیں پہلے ان کو سالار میں دیکھا تھا اور اب یہ ان کی دوسری فلم دیکھی ہے ایک ہی فلم میں سٹارٹنگ سے لے کر اینڈ تک پرتھوی راج نے جس طرح خود کو ٹرانسفرم کیا ہے آپ یقین نہیں کریں گے کہ یہ سیم انسان ہے۔اگر خود اصل نجیب بھی دیکھ لے تو اس کے رونگٹے کھڑے ہوں جائیں تین گھنٹے کی فلم ایک سو اسی منٹ کیمرہ صرف ایک انسان پر جو چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے کہ اٹھو مت بس مجھے دیکھو

ایکٹنگ سولہ آنے فیس ایکسپریشن،ٹوٹی ٹانگوں سے چلتے وقت باڈی لینگویج اور پانی کا نام لیتے وقت کراہنا ایک بھی غلطی نہیں ڈھونڈ پاؤ گے

اس جیسے کردار کو نبھانا اور اتنے پرفیکٹ طریقے سے نبھانا شائد پوری انڈسٹری میں دو تیں ایکٹر ہی کر پائیں گے پوری فلم کو پچاس فیصد کریڈٹ پرتھوی راج کو اور پچاس فیصد ڈائریکٹر بلیسی کو دینا چاہیے

ایک کہانی بنانا آسان ہے لیکن اس کے اندر گھس کر اسے جینا ہر کسی کے بس کی بات نہیں نا کوئی کلر فل سیٹ نا پانچ چھ سو کروڑ والے وی ایف ایکس سب کچھ کہانی کے حساب سے سمپل

آپ اسے ایک مکمل معیاری فلم کہہ سکتے ہیں

ہالیووڈ کی ایک مووی دیکھی تھی دا ریویننٹ سیم پیٹرن پر ایک سروائول فلم تھی لیونارڈو ڈی کیپریو کو آسکر ملا تھا اس کیلئے۔ اور آج یہ دیکھ کر میں سوچ رہا ہوں کہ پرتھوی نے اس کو پوری ٹکر دی ہے بلکل شانہ بشانہ چلے ہیں بیشک آسکر نا ملے لیکن اب کوئی کہہ نہیں سکتا کہ اس جیسی فلم و ایکٹنگ کوئی نہیں کر سکا

میں ایک بار پھر کہہ رہا ہوں کہ میرے چند الفاظ پوری فلم کی ترجمانی نہیں کر سکتے..

عوامی رائے

ہر جگہ ہر آدمی مکمل نہیں ہوتا ۔ کمی بیشی ہر معاشرے میں ہوتی ہے اچھے اور برے رویے ہر جگہ پائے جاتے ہیں ۔ لیکن یہ سٹوری یک طرفہ ہے ۔ لاکھوں سعودی کفیل ہیں جنہوں نے اپنے ورکروں کی مدد بھی ہے ۔ ورکروں کی اپنے ممالک میں پریشانیوں کو حل بھی کیا ہے ۔ رمضان میں بھی مدد کرتے ہیں ۔

لیکن چونکہ معاشرہ کسی کے بارے میں منفی اپروچ کو بہت جلد اٹھا لیتا ہے اور وہ ملک مسلمان ہو تو پھر بدنام کرنے میں کسر نہیں چھوڑتا ۔ حقیقت میں یہ سب بدنسل ہوتے ہیں ۔

 

ایک کروڑ سعودی کفیلوں کی بدولت کروڑوں بھوکے ننگے اپنے خاندانوں بلکہ ملکوں کو پال رہے ہیں

ایک کی برائی کو اتنا اجاگر کرو تاکہ کروڑوں کی اچھائیاں دب جائیں

شرم کرو

سعودی عرب میں تیل نکلنے سے پہلے انڈیا پاکستان سری لنکا بنگلہ دیش

فلپائن چین انڈونیشیا

اور بہت سے ممالک میں پہننے کیلئے سال میں ایک جوتا اور ایک کپڑوں کا جوڑا قسمت سے ہی نصیب ہوتا تھا

کچے گھر ہوتے تھے

اور دو وقت کھانا ملتا تھا لیکن ایک وقت اچار یا پیاز کے ساتھ روٹی کھاتے تھے

اپنے بوڑھے ماں باپ سے ان کے بچپن کے دنوں کی کہانیاں پوچھو

یہ دولت کی بارش نہیں ہوئی تھی

پچاس سالوں سے جو ریال تمہارے ملکوں کو سعودی عرب سے بھیجے گئے ہیں ان کو جمع کرکے دیکھو قارون کا خزانہ چھوٹا لگے گا

سعودی عرب کے عوام سے معذرت

ہم محسن کش لوگ ہیں

 مکمل مووی دیکھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔

 لاکھوں بے گناہ کشمیریوں کے قاتل کے ساتھ گلے ملو گے ۔۔تو تھوڑی سی پکڑ ہوگی ۔۔اللّٰہ کی طرف سے ۔۔۔اب چیخیں کیوں آسمان پر پُہنچ چکی ہے ۔۔۔۔اب اس فلم کو ایوارڈ ملے گا ۔۔۔۔

اصل بات یہ کہ انڈیا نے یہودی اور ہندو کےعلاوہ کبھی کسی کو اچھا بولا ہے جس ملک میں ہی چھوت چھات برہمن ذات پات کا نظام ہو وہ کسی دوسرے کی اچھائی کیوں دیکھے سعودیہ میں لاکھوں کی تعداد میں انڈین ہیں اگر یہ سب ہو رہا ہوتا تو اتنے لوگ ویزہ کی لائن میں کیوں لگے ہوتے؟؟ یہ بات نہیں کی سب اچھے ہیں یا سب برے کتنے انڈین ایسے جو سعودی کفیل کے پیسوں کے بنے گھر میں انڈیا میں رہ رہے ہیں صرف ایک ملک کا نام لےکر بدنام کرنا کہاں کی دانشمندی ہے